مجھے ترکی اور یورپ کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش ہے۔ پیدرو اگرامونٹ

ہالینڈ کی طرف سے ترک وزراء کے ترک شہریوں کے ساتھ جلسوں کو اور اپنے سفارتی مراکز تک رسائی کو ممنوع قرار دئیے جانے کے بعد ترکی کے وزیر خارجہ میولود چاوش اولو کی بعض یورپی حکام کے ساتھ ٹیلی فونک ملاقاتیں

689635
مجھے ترکی اور یورپ کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش ہے۔ پیدرو اگرامونٹ

ہالینڈ کی طرف سے ترک وزراء کے ترک شہریوں کے ساتھ جلسوں کو اور اپنے سفارتی مراکز تک رسائی کو ممنوع قرار دئیے جانے کے بعد ترکی کے وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے بعض یورپی حکام کے ساتھ ٹیلی فونک ملاقاتیں کیں۔

سفارتی ذرائع سے موصول معلومات کے مطابق میولود چاش اولو نے  ہالینڈ  سے متعلقہ پیش رفتوں کے بارے میں ،برطانیہ کی وزارت خارجہ کے یورپ اور امریکہ  کے امور کے ذمہ دار وزیر ایلن ڈنکن ، یورپی یونین کی امور خارجہ  اور سکیورٹی  پالیسیوں کی ہائی کمشنر فیڈریکا موغرینی، یورپی یونین کے ہجرت، امور داخلہ اور شہریت کے امور کے ذمہ دارا ہلکار دمتری آوراموپولس اور یورپی کونسل پارلیمنٹیرین اسمبلی کے سربراہ پیدرو اگرامونٹ کے ساتھ  ٹیلی فون پر بات چیت کی۔

علاوہ ازیں چاوش اولو نے یورپی کمیشن کے نائب سربراہ فرانس ٹِمرمین کے ساتھ بھی تین دفعہ ٹیلی فونک ملاقات کی۔

اس دوران یورپی کونسل پارلیمنٹیرین اسمبلی کے سربراہ پیدرو اگرامونٹ  نےسوشل میڈیا سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ترکی کے وزیر خارجہ میولود چاوش اولو  کی ایمسٹر ڈیم کی پرواز کو منسوخ کئے جانے کے بعد میں  مجھے ترکی اور یورپ کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش ہے۔

چاوش اولو  یورپی کونسل پارلیمنٹیرین اسمبلی کے اعزازی سربراہ بھی ہیں اور اگرامونٹ نے ان کے ساتھ اپنی ایک تصویر کو بھی ا پنے سوشل میڈیا پیج سے شئیر کیا ہے۔

واضح رہے کہ ہالینڈ انتظامیہ نے ترکی کے وزیر خارجہ میولود چاوش اولو  اور خاندانی منصوبہ بندی   و سماجی پالیسیوں کی وزیر فاطمہ بتول سایان کھایا   کے ہالینڈ میں مقیم ترک شہریوں کے ساتھ  جلسوں  اور ترکی کے سفارتی مراکز کے ساتھ ملاقاتوں کو ممنوع قرار دے دیا تھا۔



متعللقہ خبریں