جرمنی میں بڑھتا ہوا ترکی مخالف رجحان ناقابلِ قبول ہے: میولود چاوش اولو

ترکی جرمنی کے ساتھ اپنے تعلقات کو اچھا رکھنا چاہتا ہے لیکن اس کے لئے وہ منفی روّیوں کے سامنے سر نہیں جھکائے گا۔ وزیر خارجہ میولود چاوش اولو

686913
جرمنی میں بڑھتا ہوا ترکی مخالف رجحان ناقابلِ قبول ہے: میولود چاوش اولو
çavuşoğlu almanya1.jpg

ترکی کے وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے کہا ہے کہ حالیہ دنوں میں جرمنی میں بڑھتا ہوا ترکی مخالف رجحان ناقبل قبول ہے۔

جرمنی کے شہر ہیمبرگ میں ترک شہریوں کے ساتھ ملاقات کے دوران چاوش اولو نے کہا کہ جرمن حکام کی طرف سے ترک حکام کی جرمنی میں ترک کمیونٹی کے ساتھ میٹنگ کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی  ہیں اور اس طرز عمل کے مقابل نہ تو ہم تحمل کا مظاہرہ کریں گے اور نہ ہی یہ چیز ہمیں خوفزدہ کر سکے گی۔

انہوں نے کہا کہ ترکی اس ملک میں مقیم ترک شہریوں سے اپنے روابط کو منقطع نہیں کر سکتا۔

چاوش اولو نے کہا کہ جرمنی کی طرف سے کھڑی کی گئی رکاوٹیں دو طرفہ تعلقات  کے لئے ایک نازیبا طرز عمل ہے اور جرمنی میں مقیم ترک کمیونٹی کو بھی دباو  میں رکھا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جرمنی کی طرف سے منظّم شکل میں ترکی مخالفت کی جا رہی ہے  اور یہاں مقیم  ترک شہریوں پر منّظم شکل میں دباو  ڈالا جا رہا ہے جو قابل قبول نہیں ہے۔

جرمنی میں مقیم ترک شہریوں کے دونوں ملکوں کے درمیان ایک اہم  پُل کی حیثیت رکھنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے کہا کہ ترکی جرمنی کے ساتھ اپنے تعلقات کو اچھا رکھنا چاہتا ہے لیکن اس کے لئے وہ منفی روّیوں کے سامنے سر نہیں جھکائے گا۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی دوست ملک کی داخلہ سیاست میں مداخلت نہ کرنا ترکی کا اصول ہے لیکن جرمنی ترکی کے ریفرینڈم میں مداخلت کر رہا ہے ، "مثبت ووٹ" کا استعمال کرنے والوں کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کر رہا ہے اور " منفی ووٹ" کا استعمال کرنے والوں کی حمایت کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ کسی دوسرے ملک کے ریفرینڈم میں مداخلت کرے۔

انہوں نے جرمنی کو جمہوری اقدار  اور مواقع کی مساوی فراہمی پر عمل پیرا ہونے کی دعوت دی۔

وزیر خارجہ میولود چاوش اولو  نے مزید کہا کہ وہ ،آج اپنے جرمن ہم منصب سگمار گیبرئیل  کے ساتھ متوقع  ملاقات میں بھی  اس موضوع پر ترکی کی بے  اطمینانی کا ذکر کریں گے۔



متعللقہ خبریں