ترکی اور پاکستان ہر شعبے میں باہمی تعاون کو آگے بڑھانے پر متفق
سن 2009 میں قائم کردہ پاک ۔ ترک اعلی سطحی تعاون کونسل دونوں طرفین کے درمیان اعلی سطحی مشاورت کے لیے ایک فریم کے طور پر خدمات فراہم کر رہی ہے
وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف نے بلند سطح کی کامیابی کا حامل ترکی کا دورہ مکمل کر لیا ہے۔
پاک ۔ ترک اعلی سطحی سٹریٹیجک تعاون کونسل کی 5 ویں نشست کے اختتام پر کئی ایک مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے جن کی بدولت دونوں ملکوں کے بیچ حکمت عملی تعلقات کی ایک بار پھر تائید کی گئی ہے۔
وزیر اعظم نواز شریف اور میزبان وزیر اعظم بن علی یلدرم کی کل انقرہ میں شریک صدارت میں منعقد ہونے والے اجلاس کے بعد پاک ۔ ترک تعلقات کے اعلی سطحی ہونے کی ایک بار پھر توثیق کی گئی۔ اجلاس میں دونوں ملکوں کے وزراء اور حکام نے شرکت کی۔
سن 2009 میں قائم کردہ پاک ۔ ترک اعلی سطحی تعاون کونسل دونوں طرفین کے درمیان اعلی سطحی مشاورت کے لیے ایک فریم کے طور پر خدمات فراہم کر رہی ہے اور انرجی، تجارت، بینکاری و فنانس، تعلیم، مواصلات و ریلوے اور ثقافتی و سیاحتی شعبہ جات میں چھ متحدہ ورکنگ گروپ پر مبنی ہے۔
مذاکرات میں پاک ترک دو طرفہ تعلقات کے تمام تر پہلووں اور علاقائی و بین الاقوامی معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
دونوں ملکوں نے توانائی کے شعبے میں تعاون کو اولیت دینے پر اتفاق کیا، قابل تجدید توانائی کے شعبے، دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ، بینکاری اور فنانس سیکٹر میں تعاون کو فروغ، تعلیمی شعبے میں دو طرفہ تجربات سے مستفید ہونا، ریلوے اور خبر رسانی کے شعبہ جات میں جاری تعاون کو تقویت دینا اور شعبہ سیاحت و ثقافت میں تعاون کو آگے بڑھانے کے معاملات مذاکرات میں پیش پیش رہے۔
پاکستان اور ترکی نے علاوہ ازیں دفاعی تعاون کو طویل المدت اور پائدار بنانے کے ارادے اور اس پر عمل درآمد کا برملا اظہار کیا۔
اجلاس کے اختتامی اعلامیہ میں ترکی اور پاکستان میں خوشحالی کے لیے حکمت عملی تعاون کو مزید آگے لیجانے کا عندیہ دیا گیا اور پاکستان و ترکی میں حالیہ ایام میں رونما ہونے والے دہشت گرد حملوں کی شدید مذمت کی گئی۔
متعللقہ خبریں
ترکیہ آرمینیا کے فلسطین کو تسلیم کرنے کا خیر مقدم کرتا ہے، دفترِ خارجہ
فلسطین کو تسلیم کرنا بین الاقوامی قانون، انصاف اور ضمیر کا تقاضا ہے
صوبہ شرناک میں ایک خصوصی آپریشن میں 4 دہشت گرد غیر فعال
بیت الشباب کے نواحی علاقوں میں علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم کے رکن دہشت گردوں کے ساتھ جھڑپ ہوئی