گولن کی واپسی کے موضوع پر ہم ہر طرح کے تعاون کے لئے تیار ہیں

دہشتگرد تنظیم فیتو کے سرغنہ فتح اللہ گولن کی واپسی کے موضوع پر ہم امریکہ کی نئی انتظامیہ کے ساتھ ہر طرح کے تعاون کے لئے تیار ہیں: وزیر اعظم بن علی یلدرم

675421
گولن کی واپسی کے موضوع پر ہم ہر طرح کے تعاون کے لئے تیار ہیں

وزیر اعظم بن علی یلدرم نے 53 ویں بین الاقوامی میونخ کانفرنس میں شرکت کی۔

کانفرنس کی مصروفیات کے دوران وزیر اعظم بن علی یلدرم نے جرمن چانسلر اینگلا مرکل، آذربائیجان کے صدر الہام علی ایف، امریکہ کے نائب صدر مائیک پینس، مونٹی نیگرو کے وزیر اعظم ڈسکو مارکو وچ، یورپ پیپلز پارٹی کے چئیر مین مین فرڈ ویبر اور افغانستان کے صدر اشرف غنی  احمد زئی کے ساتھ ملاقات کی۔

مرکل کے ساتھ مذاکرات میں بن علی یلدرم نے جرمنی کو راقہ آپریشن میں شرکت کی دعوت دی۔

امریکہ کے نائب صدر مائیک پینس کے ساتھ ملاقات میں امریکہ کے ساتھ دو طرفہ اور نیٹو کے دائرہ کار میں فوجی اور سکیورٹی تعلقات پر بات چیت کی گئی ، دہشت گردی کے خلاف جدو جہد پر اتفاق رائے کا اظہار کیا گیا اور مشترکہ شکل میں حرکت کرنے کی اہمیت پر زور دیا گیا۔

وزارت اعظمیٰ کے پریس مرکز سے جاری کردہ بیان کے مطابق حالیہ دنوں میں ترکی اور امریکہ کے درمیان بڑھتی ہوئی دو طرفہ ملاقاتوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے دو دوست ممالک کے درمیان تعلقات کی اہمیت کے موضوع پر دو طرفہ تدبر پر ممنونیت کا اظہار کیا گیا اور تعلقات میں مزید فروغ پر ایک دفعہ پھر زور دیا گیا۔

مذاکرات میں وزیر اعظم بن علی یلدرم نے کہا کہ دہشتگرد تنظیم فیتو کے سرغنہ فتح اللہ گولن کی واپسی کے موضوع پر ہم امریکہ کی نئی انتظامیہ کے ساتھ ہر طرح کے تعاون کے لئے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس موضوع پر ترکی کی توقعات کو ردعمل پیش کرنے سے دونوں ممالک کے باہمی تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز ہو گا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ داعش کے خلاف  جدو جہد میں بھی ترکی اور امریکہ کے مشترکہ کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔

امریکہ کے نائب صدر مائیک پینس نے بھی کہا کہ امریکہ کی نئی انتظامیہ ترکی کے ساتھ تعلقات میں ایک نئے دور کے آغاز کی خواہش مند ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم، دہشتگردی کے خلاف جدوجہد سے لے کر علاقائی تعاون تک ہر موضوع پر ترکی کے ساتھ زیادہ وسیع ڈائیلاگ کے خواہش مند ہیں۔

امریکہ کے نائب صدر مائیک پینس نے کہا کہ جن موضوعات پر ترکی کے وزیر اعظم بن علی یلدرم نے بات کی ہے ہم ان سب پر سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں۔



متعللقہ خبریں