صدر ایردوان نے آئینی ترامیم کی منظوری دے دی
صدر کے پریس آفس سے جاری کردہ اعلامیے اعلامیے کے مطابق صدر ایردوان نےترکی کی قومی اسمبلی کی جانب سے آئین میں کی جانے والی ترامیم کے بارے میں عوامی ریفرنڈم کروانے کے بارے میں منظور کردہ بل کی منظوری دے دی ہے
صدر رجب طیب ایردوان نے آئینی ترامیم کی منظوری دے دی ہے۔
صدر کے پریس آفس سے جاری کردہ اعلامیے اعلامیے کے مطابق صدر ایردوان نےترکی کی قومی اسمبلی کی جانب سے آئین میں کی جانے والی ترامیم کے بارے میں عوامی ریفرنڈم کروانے کے بارے میں منظور کردہ بل کی منظوری دے دی ہے۔
نائب وزیراعظم نعمان قُرتلمُش نے کہا ہے کہ ملک میں 16 اپریل کو عوامی ریفرنڈم کروانے کے امکانات موجود ہیں۔
انہوں نے آفیون میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صدر کی جانب سے آئینی ترامیم کی منظوری کے بعد اب ریفرنڈم کروانے کی تاریخ کا فیصلہ کرنا الیکشن کمیشن کا کام ہے تاہم ریفرنڈم 16 اپریل یعنی 60 روز کے اندر اندر کو کروایا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ریفرنڈم میں آئینی ترامیم کے بارے میں منظوری حاصل ہو گئی تو پھر اراکین پارلیمنٹ کی تعداد 550 سے بڑھا کر 600 اور رکن پارلیمنٹ کی عمر کی حد 25 سال سے کم کرکے 18 سال کردی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ صدارتی اور پارلیمانی انتخابات پانچ سال کے بعد کروائے جایا کریں گے۔
صدر کا اپنی پارٹی سے تعلق ختم نہیں ہوگا۔