ترکی اور ایران کا دہشت گردی کے خلاف مشترکہ جدوجہد کا عندیہ

ہم  ترکی   اور ایران کے   تعاون  سے    شام اور  علاقے میں استحکام   قائم ہونے کی امید رکھتے ہیں

650881
ترکی اور ایران کا دہشت گردی کے خلاف مشترکہ جدوجہد کا عندیہ

ایران  نے انسداد  دہشت گردی   میں   ترکی کو  حصہ داری   کی  اپیل کی ہے۔

ایرانی صدر حسن روحانی   نے صدر  رجب طیب ایردوان    سے ٹیلی فون  پر  بات چیت کی۔

ایرانی ایوان ِ صدر سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق  دو نوں سربراہان کی بات چیت میں  خطے کی   تازہ پیش رفت  پر غور کیا گیا۔

شام میں فائر بندی کے قیام  پر اپنی مسرت کااظہار کرنے والے   روحانی   کا کہنا  تھا کہ "ہم سب  کو اس پر عمل درآمد    کو جاری رکھنے کی  جدوجہد کرنی چاہیے۔ بلا شبہہ  انقرہ، ماسکو اور تہران کے درمیان  قریبی تعلق  خطے میں  امن و استحکام    کے لیے  اہمیت رکھتا ہے۔"

قزاقستان  کے دارالحکومت آستانہ  میں منعقد ہونے والے شام   کے حوالے سے   مذاکرات    کا ذکر کرنے والے روحانی کا کہنا تھا کہ۔

انہوں نے مزید بتایا کہ   علاقے  کی تمام تر دہشت گرد تنظیمیں ہماری مشترکہ دشمن ہیں، ہم ان تمام کے خلاف جدوجہد  کا ہدف رکھتے ہیں۔

صدر  ترکی جانب ایردوان نے بھی  بات چیت کے دوران سابق  صدر  ہاشمی رفسنجانی کی وفات پر  ایرانی عوام اور  حکومت  سے تعزیت کی  اور  کہا کہ مرحوم نے  ترکی ۔ ایران تعلقات   میں بہتری لانے  میں  اہم خدمات ادا کی تھیں۔

دو نوں  ملکوں کے مشترکہ  تعاون   سے    خطے سے دہشت گرد گروہوں  کے خاتمے  کی ضرورت  پر زور دینے والے ایردوان نے کہا   ترکی اور ایران پر خطے  میں  بڑی ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔

شام میں فائر بندی  کے نفاذ کا بھی ذکر کرنے والے صدر ایردوان  کا کہنا ہے کہ "ہم سب کو  فائر بندی کی بنیادوں  کو مزید  پختگی دلانے کی  سعی کرنی چاہیے۔"



متعللقہ خبریں