امریکہ نے الباب فضائی کاروائی  میں ترکی کی حمایت نہیں کی: چاوش اولو

وزیر خارجہ مولود چاوش اولو نے کہا ہے کہ امریکہ ترکی کا ایک اہم حلیف ملک ہے۔

644102
امریکہ نے الباب فضائی کاروائی  میں ترکی کی حمایت نہیں کی: چاوش اولو

وزیر خارجہ مولود چاوش اولو نے کہا ہے کہ  اناطولیہ خبر ایجنسی کو انٹر ویو دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ ترکی کا ایک اہم حلیف ملک ہے۔

 دونوں ممالک کے درمیان ہر شعبے میں تعاون پایا جاتا ہے لیکن امریکہ نے الباب  میں فضائی کاروائی  کے دوران  ترکی کو فضائی حمایت فراہم نہیں کی ہے جس کی وجہ سے عوام ہم سے یہ سوال کرتے ہیں کہ انجیرلک ہوائی اڈے  پر امریکی فوجی کی موجودگی  کیا معنی رکھتی ہے ۔ انھوں نے شام میں ہونے والی فائر بندی پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ فائر بندی کے جاری رہنے کی صورت میں 23 جنوری سے مذاکرات شروع کر دئیے جائیں گے۔ سیاسی حل کے لیے بھرپور کوششیں صرف کی جائیں گی ۔

 فائر بندی کے معاہدے کے بعد حزب اللہ،شعیہ گروپوں اور سرکاری افوج نے اس کی خلاف ورزی کی ہے ۔ اگر یہ پامالیاں جاری رہیں تو آستانہ امن عمل خطرے میں پڑ جائے گا ۔  ایران کو بھی ضامن ملک بننے کی ضرورت ہے۔ ہر ملک کو اپنے اوپر عائد ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی ضرورت ہے ۔ اسد انتظامیہ کا ضامن ملک رو س ہے جبکہ مخالفین کےضامن  ممالک ترکی اور روس  ہیں ۔

وزیر خارجہ مولود چاوش اولو نے مزید بتایا کہ دہشت گرد تنظیم پی کے کے کی شاخ پی وائے ڈی کے آستانہ مذاکرات میں  شریک نہ ہونے کے موضوع پر روس کیساتھ اتفاق رائے ہو گیا ہے ۔ آستانہ مذاکرات میں اقوام متحدہ اور امریکہ بھی شریک ہونگے ۔

انھوں نے کہا کہ 15 جولائی کی ناکام بغاوت کرنے والی دہشت گرد تنظیم فیتو کے خلاف ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے ۔یورپ نے 15 جولائی کے بعد سنگین غلطیاں کی ہیں  ۔بعض ممالک اس انقلاب کی کامیابی کی خواہش مند  بھی تھے ۔انھیں دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں ٹھوس قدم اٹھانے کی ضرورت ہے کیونکہ  اگر آج ہم دہشت گردی کا نشانہ بنیں ہیں تو کل دہشت گرد آپ کو بھی نشانہ بنائیں گے ۔



متعللقہ خبریں