قبرص کانفرنس کے شرکاء کو اتفاق رائے سے منتخب کیا گیا ہے: مصطفیٰ آقن جی
ہمارا مقصد، یکم دسمبر کو طے پانے والے اتفاق رائے کے دائرہ کار میں ، 9 جنوری تک مزید دو یا تین دفعہ مذاکرات کر کے اتفاقات میں توسیع لانا ہے۔ مصطفیٰ آقن جی
شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کے صدر مصطفیٰ آقن جی نے کہا ہے کہ 12 جنوری کو سوٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں متوقع قبرص کانفرنس کے شرکاء کو اتفاق رائے سے منتخب کیا گیا ہے۔
مصطفیٰ آقن جی نے جنیوا مرحلے سے قبل کی تیاریوں کے دائرہ کار میں یونانی قبرصی انتظامیہ کے رہنما نکوس اناستیادس کے ساتھ ملاقات کی۔
ملاقات اقوام متحدہ کے زیر نگرانی علاقے'بفرزون' میں ہوئی اور تقریباً تین گھنٹے تک جاری رہی۔
مذاکرات کے بعد مصطفیٰ آقن جی نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ جنیوا مرحلے سے قبل تیاری کے طور پر ہم نے تبادلہ خیالات کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد، یکم دسمبر کو طے پانے والے اتفاق رائے کے دائرہ کار میں ، 9 جنوری تک مزید دو یا تین دفعہ مذاکرات کر کے اتفاقات میں توسیع لانا ہے۔
یونانی فریق کی، اس مرحلے میں مختلف ممالک کو بھی شامل کرنے کی ، کوششوں کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے آقن جی نے کہا کہ شرکاء وہی ہیں کہ جن کا ہم نے طے شدہ اتفاق رائے میں اعلان کیا ہے۔ اس میں مزید اضافہ کرنے کی اسے توسیع دینے کی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس موضوع پر واحد استثانیت یورپی یونین ہے اور وہ بھی مشاورت کے لئے ہو سکتی ہے۔
واضح رہے کہ یکم دسمبر کو فریقین کے اتفاقِ رائے کی رُو سے فریقین 9 جولائی کو جنیوا میں ملاقات کریں گے، 11 جنوری کو اپنے نقشے پیش کریں گے اور 12 جنوری کو ضامن ممالک کی شرکت سے بین الاقوامی کانفرنس میں مذاکرات کریں گے۔
متعللقہ خبریں
ترکیہ آرمینیا کے فلسطین کو تسلیم کرنے کا خیر مقدم کرتا ہے، دفترِ خارجہ
فلسطین کو تسلیم کرنا بین الاقوامی قانون، انصاف اور ضمیر کا تقاضا ہے
صوبہ شرناک میں ایک خصوصی آپریشن میں 4 دہشت گرد غیر فعال
بیت الشباب کے نواحی علاقوں میں علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم کے رکن دہشت گردوں کے ساتھ جھڑپ ہوئی