انگلی کے اشارے کے ساتھ ترکی کے خلاف بیانات جاری کرنے کا دور ختم ہو چکا ہے، ترجمان ایوان صدر

شام   کی دہشت گردی کے خلاف جدوجہد  کے معاملے میں پی  وائے ڈی  سے تعاون     کرنا    اصولی  طور پر ایک   سٹریٹیجک    خطا ہے

622864
انگلی کے اشارے کے ساتھ ترکی کے خلاف بیانات جاری کرنے کا دور ختم ہو چکا ہے، ترجمان ایوان صدر

ایوان ِ صدر کے ترجمان  ابراہیم قالن   کا کہنا ہے کہ     ترکی،  متحدہ امریکہ کے   علیحدگی پسند تنظیمPKK کی  شام میں   شاخ   پی وائے ڈی  کے ساتھ  تعاون   کے ایک غلط  فعل ہونے کو  زیر لب  لاتا رہے گا۔

قالن نے ایک نجی ٹیلی    ویژن   پر  ایجنڈے   سے متعلق     جائزات  پیش کرتے وقت کہا ہے کہ   شام   کی دہشت گردی کے خلاف جدوجہد  کے معاملے میں پی  وائے ڈی  سے تعاون     کرنا    اصولی  طور پر ایک   سٹریٹیجک    خطا ہے،    جس کا ہم برملا اظہار کرتے رہیں  گے۔

انہوں نے بتایا کہ پی وائے ڈی    اپنے مفاد  کے مطابق   کبھی شامی انتظامیہ، کبھی روسیوں اور کبھی   امریکیوں کے ساتھ      مل   جاتی ہے۔ کل  کو ایسا  بھی ہو سکتا ہے کہ یہ حزب اللہ سے مل جائے، ہم اس  چیز  کا انتباہ   شروع سے ہی  دیتے آرہے ہیں۔

یورپی یونین  کے  ترکی میں ہنگامی  حالت   کے  نفاذ کے حوالے سے مؤقف  پر بھی    نکتہ چینی کرتے ہوئے   جناب قالن نے  بتایا کہ ' انگلی کے اشارے  سے  ترکی کے بارے میں      بیانات جاری کرنے کا زمانہ     اب ماضی  بن چکا ہے، یورپیوں کو اب اس چیز  کا   ادراک کر لینا چاہیے۔ '

انہوں نے یہ سوال اٹھایا   کہ" اگر برطانیہ، فرانس،    اسپین    کو بیک وقت تین  دہشت گرد تنظیموں کا نشانہ    بننا پڑتا  اور  اسی دوران        ان ملکوں میں  بغاوت کا اقدام  بھی  ہو جاتا تو   آیا کہ ان  کی تدابیر  کیا ہوتیں؟ "

قالن نے بتایا کہ  جب فرانس   ہنگامی حالت  نافذ کرتا ہے تو اسے جمہوری اور  جدید   دور  کا عمل درآمد قرار دیا جاتا ہے،  تا ہم ترکی ایسا کرتا ہے تو  پھر یہی  اقدام   ، غیر جمہوری اور  حقوق انسانی کے منافی    بن جاتا  ہے۔

ہمارے نزدیک یہ   محض  درجہ وار    نقطہ نظر  کا مظہر ہے، ہم   فطری طور پر  اس مؤقف کی مخالفت کریں گے۔

آئینی ترمیم    کا بھی  ذکر کرنے والے قالن  کا کہنا تھا کہ ترکی نئے ماڈل کو اپنانے کے  ساتھ  ہر میدان میں   ایک درجہ  بلند   ہو جائیگا،  جس کے بعد  سبک رفتار اور کہیں  زیادہ مؤثر فیصلے کیے جائینگے۔



متعللقہ خبریں