ہمیں دہشت گردی کے دلدل کو خشک کرنے کی ضرورت ہے، وزیر خارجہ مولود چاوش اولو

وزیر خارجہ مولود چاوش اولو نے کہا کہ فائر بندی ،انسانی امداد اور سیاسی حل کے معاملے میں رو س اور ترکی ہم فکر ہیں ۔

621531
ہمیں دہشت گردی کے دلدل کو خشک کرنے کی ضرورت ہے، وزیر خارجہ مولود چاوش اولو

 

وزیر خارجہ مولود چاوش اولو نے کہا ہے کہ شام میں 6 لاکھ افراد  کی ہلاکت کے ذمہ دار صدر  اسد  کے بارے میں  ترکی کے نظریات  کسی ڈھکے چھپے نہیں ہیں ۔

 انھوں نے  کہا کہ صدر اسد کے بارے میں روس  کے نظریات مختلف ہو سکتے ہیں اور  یہ قدرتی بات ہے لیکن فائر بندی ،انسانی امداد اور سیاسی حل کے معاملے میں رو س اور ترکی ہم فکر ہیں ۔

انھوں نے ترکی۔ روس مشترکہ سٹریٹیجک منصوبہ بندی گروپ کے اجلاس میں شرکت کی غرض سے انطالیہ تشریف لانے والے روس کے وزیر خارجہ سرگے لاوروف کیساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔

وزیر خارجہ مولود چاوش اولو نے کہا کہ اگر شام کے مسئلے کا سیاسی حل تلاش نہ کیا گیا اور داعش کا خاتمہ نہ کیا گیا تو مستقبل میں  دیگر دہشت گرد تنظیمیں منظر عام پر آ سکتی ہیں ۔  ہمیں دلدل کو خشک کرنے کی ضرورت ہے اور اس کا واحد حل چارہ سیاسی حل ہے ۔

روس کے وزیر خارجہ لاوروف نے بھی  24 نومبر کو الباب میں تیں ترک فوجیوں کی شہادت کا باعث بننے والے حملے کے بارے  اہم  بیان دیتے ہوئے کہا کہ اس حملے کا روس سے کوئی تعلق نہیں ہے یہ حملہ شام نے کیا ہے۔ ہم اسوقت دہشت گردی کیخلاف بھر پور جدوجہد کر رہے ہیں ۔

انھوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ترکی اور روس کے تعاون سے شام میں امن کے قیام میں مدد ملے گی ۔  اس وقت جمود  طاری ہے۔ عالمی برادری کو شام کے معاملے میں حرکت میں آنے کی ضرور  ت ہے ۔ ہم مزید خونریزی کو برداشت نہیں کر سکتے۔ ترکی اور روس  ٹھوس اقدامات اٹھاتے ہوئے اس مسئلے کو حل کرنے کی کوششوں کو جاری رکھیں گے ۔ دونوں وزراء نے کہا کہ وہ  اقتصادیات اور تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے اور  باہمی تعلقات کو معمول پر لانے کے  معاملے میں ہم فکر ہیں   اور صدر ایردوان اور صدر پوتن نے بھی اسی سیاسی ارادے کا اظہار کیا ہے ۔



متعللقہ خبریں