یورپی یونین ترکی کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور نہیں کر سکتی، وزیر خارجہ

وزیر خارجہ میولود چاوش اولو کا کہنا ہے کہ ترکی کے ساتھ رکنیت مذکارات کو روکنے کا فیصلہ ترکی کو متاثر نہیں کرسکتا اور نہ ہی ہمیں اپنی پالیسیوں سے باز رکھ سکتا ہے

617435
یورپی یونین ترکی کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور  نہیں کر سکتی، وزیر خارجہ

وزیر  خارجہ میولود چاوش اولو   کا کہنا ہے کہ     یورپی  پارلیمنٹ     کی جانب سے ترکی کے ساتھ   سلسلہ رکنیت مذاکرات  کو  عبوری طور پر  روکنے کا فیصلہ،    ترکی  کے لیے  کوئی وقعت نہیں  رکھتا۔  اگر یہ  اس قسم کے فیصلوں کے ذریعے ترکی کو گھٹنے ٹیکنے پر  مجبور کرنے کی کوشش میں   ہیں  تو پھر یہ  بے سود ثابت ہو گا۔

اس سے پیشتر     یورپی یونین  اور یورپی پارلیمنٹ     کے  اسی طرح کے  فیصلوں کو ترکی کی جانب سے مسترد کیے جانے کی یاد دہانی کرانے والے   وزیر خارجہ کا کہنا  تھا کہ  "اگر یورپی پارلیمنٹ ، یورپی  یونین    کی طرح کے ادارے  کوئی  پائدار فیصلہ کرتے ہیں تو   چاہے یہ  نکتہ چینی  ہی کیوں نہ ہو ہم اس کا  جائزہ   لیں  گے حتی اس  سے استفادہ   بھی    حاصل کریں  گے۔  تا ہم، اگر اس  طریقے سے یہ قصدی   فیصلے  کرتے ہیں تو  ہم ان  کو مسترد   کریں   گے، کیونکہ   اس  نوعیت کے فیصلے  ہمارے لیے   کوئی قدر و قیمت نہیں  رکھتے۔

انہوں  نے مزید  بتایا کہ    یورپی پارلیمان   کو اس حوالے سے  بل  پیش کرنے والے ارکان   کا تعلق   15 جولائی کے بغاوتی اقدام   کی ناکامی پر   افسوس  کرنے والے والوں سے ہیں،   یہ PKK  کی پشت پناہی  کرنے والے      ہیں   حتی     اس تنظیم کو   دہشت گردوں کی فہرست  سے خارج کروانے کی  تحریک چلانے والوں میں سے ہیں۔

وزیر نے کہا کہ یورپی پارلیمنٹ اس    غیر موزوں  فیصلے  کے  ساتھ اپنی  ساکھ کو     زد  پہنچائی ہے،   اس کا نقطہ نظر     اس پر اعتماد کو ٹھیس پہنچا رہا ہے۔ برطانیہ     نے اس ذہنیت کی حامل یورپی یونین سے   کنارہ  کشی   اختیار کر لی ہے۔  لہذا   یورپی یونین کو  چاہیے کہ وہ اپنی پالیسیوں  پر نظرِ ثانی کرے ۔   ترکی  ، ان   نازیبا  فیصلوں کے سامنے    ہر گز اپنی گردن  نہیں    جھکائے گا۔



متعللقہ خبریں