یورپی پارلیمنٹ کے فیصلے کی ہماری نظر میں کوئی وقعت نہیں : وزیراعظم بن علی یلدرم

وزیراعظم بن علی یلدرم نے کہا کہ شنگائی تعاون تنظیم کو یورپی یونین کے متبادل کی نظر سے نہیں دیکھنا چاہئیے ۔

617326
یورپی پارلیمنٹ کے فیصلے کی ہماری نظر میں کوئی وقعت نہیں :  وزیراعظم بن علی یلدرم

وزیراعظم بن علی یلدرم نے کہا ہے کہ یورپی پارلیمنٹ کے فیصلے کی ہماری نظر میں کوئی وقعت نہیں ہے۔

انھوں نے کہا کہ شنگائی تعاون تنظیم کو یورپی یونین کے متبادل کی نظر سے نہیں دیکھنا چاہئیے ۔ہم مشرق اور مغرب دونوں کیساتھ اپنے تعلقات کو بڑھانے کے خواہشمند ہیں ۔

انھوں نے  ترکی ریڈیو ٹیلیویژن  کے ایک پروگرام میں شرکت کے دوران اہم بیانات دئیے ۔انھوں نے  ترکی کے جیوپولیٹیک علاقے کی صورتحال کی طرف توجہ مبذول کرواتے ہوئے کہا کہ  ترکی ایشیا اور یورپ کے سنگھم پر واقع ہے۔ ترکی   نے  کئی برسوں سے   یورپی یونین کی رکنیت حاصل کرنے  کی توقع  رکھنے کے ساتھ ساتھ  روس،کاکیشیا اور مشرق وسطیٰ  کے  ممالک کیساتھ بھی  اپنے روابط کو بڑھایا ہے ۔

ہمیں دنیا    کی روش کو مد نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔  اسوقت ہندوستان ،چین ،جاپان ،انڈونیشیا اور ملائشیا اقتصادی لحاظ سے ترقی  کی راہ پر تیزی کیساتھ گامزن ہیں ۔

انھوں نے یورپی پارلیمنٹ  کیطرف سے ترکی کیساتھ رکنیت کے مذاکرات کو منجمند کرنے کی قرارداد کی منظوری سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہ ترکی اور یورپی یونین کے تعلقات میں کچھ عرصے سے سرد مہری کی موجودگی  کی  حقیقت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے ۔ یورپی یونین مختلف بہانوں کیساتھ  اپنے فیصلوں کوزبردستی   ترکی سے قبول کروانا  چاہتی ہے ۔ بینکوں سے متعلق اس نے ترکی کو جو احکامات دئیے ہیں وہ ہمارے لیے ناقابل قبول ہیں ۔ ہم اپنے فیصلے خود کرتے ہیں۔  ترک قوم جو ہمیشہ آزاد رہی ہے اپنی آزادی کو جان سے بڑھ کر اہمیت دیتی ہے ۔ دہشت گرد تنظیم پی کے کے کی شام میں سر گرم عمل  شاخ پی وائے جی  اور وائے پی جی اور فیتو یورپی یونین کے ممالک میں    ترکی کیخلاف پروپگنڈا جاری رکھے ہوئے ہیں ۔

وزیر اعظم بن علی یلدرم نے کہا کہ یورپی یونین نے ترکی کے خلاف جو فیصلہ کیا ہے اس کی ہماری نظر میں کوئی وقعت نہیں ہے ۔   اس کی رو سے ترکی پر پابندی نہیں لگائی جا سکتی ۔   پارلیمنٹ کے فیصلے پر  بعد میں   سربراہان کے اجلاس میں  ایجنڈے کی شق  کے طور پر غور کیا جائے گا ۔انھوں  نے امید ظاہر کی کہ یورپی سربراہان  یورپ کے مستقبل  کو مد نظر رکھتے ہوئے ہی فیصلے کریں گے ۔

انھوں  نے شام کے فضائی حملےمیں تین فوجیوں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس ضمن میں مسلح افواج کیساتھ مذاکرات جاری ہیں ۔  انھوں نے کہا کہ ترکی شام کی چپہ بھر زمین پر حریصانہ نظریں نہیں رکھتا ہے ۔ہم حلب جانے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے ہیں ۔  ہم نے آزاد شامی فوج کی زیر قیادت  شام کے شمالی علاقوں میں فرات ڈھال نامی جو فوجی کاروائی شروع کی ہے اس کا مقصد داعش،پی کے کے ، پی وائے ڈی اور وائے پی جی جیسی  تنظیموں کی سرگرمیوں کو روکنا ہے ۔



متعللقہ خبریں