بیلجیئم کی عدالت قانونی تقاضوں کا مذاق اڑا رہی ہے: حکومت ترکی
ترکی نے بیلجیئن عدلیہ کی طرف سے پی کےکے کے دہشت گردوں سے متعلق ایک متنازعہ فیصلے کی مذمت کی اور کہا کہ اس فیصلے نے پی کےکے کی جانب سے شرپسندانہ سرگرمیوں کودہشت گردی قرار نہ دیتےہوئے انصاف کے تقاضوں کا مذاق اڑایا ہے
ترکی نے بیلجیئن عدلیہ کی طرف سے پی کےکے کے دہشت گردوں سے متعلق ایک متنازعہ فیصلے کی مذمت کی ہے ۔
ترک محکمہ خارجہ کے مطابق ، حکومت بیلجیئم نے دہشت گرد تنظیم پی کےکے کی سرگرمیوں کو اپنے ملک میں اجازت دے رکھی ہے اور اب عدلیہ کا ان سرگرمیوں کو جاری رکھنے کا فیصلہ دینا ، دہشت گردی کے خلاف جنگ کی کھلم کھلا خلاف ورزی کے مترادف ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت بیلجیئم نے سن 2010 سے اب تک قانونی اصولوں کے منافی احکام صادر کرنا جاری رکھا ہوا ہے اور گزشتہ روز عدلیہ کے فیصلے نے پی کےکے کی جانب سے جبراً بچوں کے اغوا اور دیگر شرپسندانہ سرگرمیوں کو دہشت گردی قرار نہ دیتےہوئے انصاف کے تقاضوں کا مذاق ااڑیا ہے ۔
یاد رہے کہ بیلجیئم کی وفاقی عدالت نے مسلح جدوجہد کو دہشت گرد ی قرار نہ دینے کا فیصلہ کیا تھا جس پر وفاقی اٹارنی اعتراض کا حق رکھتا ہے ۔
باور رہے کہ پی کےکے کو یورپ نے بھی دہشت گرد تنظیم قبول کر رکھا ہے ۔
متعللقہ خبریں
ترکیہ آرمینیا کے فلسطین کو تسلیم کرنے کا خیر مقدم کرتا ہے، دفترِ خارجہ
فلسطین کو تسلیم کرنا بین الاقوامی قانون، انصاف اور ضمیر کا تقاضا ہے