پہلے داعش نے مسلمانوں کو قتل کیا اب شعیہ مسلک کہہ کر قتل کا کھیل کھیلنے کی کوشش کی جا رہی ہے

ہم آزاد شامی فورسز کے آگے اور پیچھے لاجسٹک مدد کے ساتھ علاقے میں داخل ہوئے، اس وقت جرابلس کے عوام علاقے میں واپس آ گئے ہیں، علاقے کے انفراسٹرکچر اور تعمیرات سے متعلق کاروائیاں جاری ہیں اور  بچے اپنے اسکولوں میں جا رہی ہیں۔ صدر ایردوان

597959
پہلے داعش نے مسلمانوں کو قتل کیا اب شعیہ مسلک کہہ کر قتل کا کھیل کھیلنے کی کوشش کی جا رہی ہے

ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ شام کے علاقے منبج کے دہشت گرد تنظیم PKK کی شاخ PYD سے  صاف ہونے کے معاملے  میں ہم پُر عزم  ہیں اور عراق کو  کسی مذہبی فرقہ وارانہ جنگ کی طرف گھسیٹے جانے کی بھی اجازت نہیں دیں گے۔

صدر ایردوان نے صدارتی پیلس میں کونسلروں کے ساتھ ملاقات کی ، کونسلروں سے خطاب میں صدر ایردوان نے کہا کہ عراق اور شام میں ہونے والی  کسی بھی پیش رفت میں ترکی یقیناً شامل ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگرد تنظیم کے خلاف  جو جدوجہد ہم کر رہے ہیں  اس میں ہم خواہ ڈپلومیٹک حوالے سے  ہو خواہ فوجی طاقت کے ساتھ اپنے بھائیوں کا ساتھ  دینا جاری رکھیں گے۔

شام میں 24 اگست سے لے کر اب تک جاری فرات ڈھال آپریشن کے بارے میں بات کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ "ہم نے کہا کہ ہم جرابلس میں داخل ہوں گے اور آزاد شامی فورسز کے آگے اور پیچھے لاجسٹک مدد کے ساتھ ہم علاقے میں داخل ہوئے۔ اس وقت جرابلس کے عوام علاقے میں واپس آ گئے ہیں۔ علاقے کے انفراسٹرکچر اور تعمیرات سے متعلق کاروائیاں جاری ہیں۔ اور  بچے اپنے اسکولوں میں جا رہے ہیں۔

صدر ایردوان نے کہا کہ "جرابلس کے بعد الرائے اور اس کے بعد دابقہ کی طرف پیش قدمی کی گئی۔ داعش نے بہت مزاحمت کی لیکن دابقہ  پر کنٹرول حاصل کر لیا گیا۔ اس وقت الباب کی طرف پیش قدمی جاری ہے اور الباب سے منبج کی طرف بڑھا جائے گا۔PYD/YPG  کے خلاف ضروری جدوجہد کی جا رہی ہے۔ ہم داعش  اور PYD/YPG کے خلاف اس جدوجہد کو جاری رکھیں گے اور ہم جلد از جلد منبج کو PYD سے صاف کرنے کے معاملے میں پُر عزم ہیں۔ یا تو  یہ دہشت  گرد پس قدمی کر کے فرات کے مشرق میں چلے جائیں گا  اور اگر یہ نہیں جاتے تو جو کاروائی  ضروری ہوئی وہ ہم کریں گے۔

علاوہ ازیں گذشتہ ہفتے روس کے صدر ولادی میر پوٹن کے ساتھ ٹیلی فونک ملاقات کے دوران اپنی اس بات کا حوالہ دیتے ہوئے کہ "حلب میں دہشتگرد گروپوں کے خلاف ہم  مشترکہ جدوجہد کر سکتے ہیں لیکن حلب ، حلب کے عوام کا ہے" صدر ایردوان نے کہا  کہ "حلب پر کوئی سودے بازی کرنا درست نہیں ہو گا"۔

عراق کے بارے میں بات کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ ہم، عراق کے بھی کسی فرقہ وارانہ جنگ کی طرف  دھکیلے جانے کی  اجازت نہیں دیں گے۔

پہلے داعش نے مسلمانوں کو قتل کیا اب شعیہ  مسلک کہہ کر مسلمانوں کو قتل کرنے کا ایک کھیل کھیلے جانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

فیتو کے 15 جولائی کے حملے کے اقدام کی تحقیقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ "15 جولائی کے اصل  متاثرین اس رات شہید ہونے والے افراد ہیں ۔ جو کوئی بھی فیتو  کے اراکین کے متاثرین ہونے کا ذکر کر رہا ہے وہ قوم و ملت کی توہین کر رہا ہے۔



متعللقہ خبریں