دہشت گرد تنظیم پی وائے ڈی اور وائے پی جی کو راکا کاروائی میں شامل نہ کیا جائے، وزیردفاع فکری اشک

قومی دفاع کے وزیر فکری اشک نے کہا ہے کہ داعش کے قلعے راکا کو نجات دلانے کی کاروائی میں پی وائے ڈی اور وائے پی جی کو شامل  ہونے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئیے ۔

598296
دہشت گرد تنظیم  پی وائے ڈی اور وائے پی جی کو راکا کاروائی میں شامل نہ  کیا جائے،  وزیردفاع فکری اشک

 

  قومی دفاع کے وزیر فکری اشک نے کہا ہے کہ داعش کے قلعے راکا کو نجات دلانے کی کاروائی میں علیحدگی پسند تنظیم پی کے کے  کی شام میں شاخ پی وائے ڈی اور وائے پی جی کو شامل  ہونے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئیے ۔

انھوں نے برسلز میں منعقدہ وزراء دفاع کے اجلاس میں راکا کاروائی میں وائے پی جی کے دہشت گردوں کی شمولیت  کے دعووں پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ   اس کی اجازت نہیں دی جانی چاہئیے ۔ متبادل موجود ہیں ۔ترکی  اس علاقے کے مکینوں پر مبنی خاصکر آزاد شامی فوج  کے دائرہ کار میں  قوت تشکیل دےسکتا ہے  ۔ہم امریکی انتظامیہ سے اس تجویز پر غور کرنے کی توقع رکھتے ہیں ۔ہم اپنے اس موقف پر قائم رہیں گے ۔

 انھوں نے کہا کہ امریکہ نے  منبچ سے پی کے کے اور پی وائے ڈی کے اراکین کی واپسی کے موضوع پر جو وعدے کیے تھے انھیں پورا کرنے کی ضرورت ہے ۔اگر ایسا نہ ہوا تو  ترکی ضروری قدم اٹھانے سے گریز نہیں کرئے گا ۔

عراق اور شام میں اتحادی قوتوں کےامریکی کمانڈر جنرل سٹیفن ٹاؤن سینڈ  کے  راکا کاروائی میں وائے پی جی کو بھی شامل کرنے کے بیان  پر رد عمل ظاہر کیا گیا تھا ۔

دریں اثناء امریکہ کے وزیر دفاع ایشتن کارٹر نے کہا ہے کہ  آئندہ چند ہفتوں میں راکا کاروائی شروع کی جا سکتی ہے ۔ اتحادی قوتوں کا مشترکہ ہدف داعش کو شکست دینا ہے کیونکہ یہ تنظیم تمام ممالک کے لیے خطرہ بن چکی ہے ۔  داعش نے ترکی پر حملے کیے ہیں ، اسے دھمکیاں دی ہیں اور   ترکی میں دہشت گردی  کے منصوبے تیار کیے ہیں ۔



متعللقہ خبریں