استنبول میں پاک - ترک ٹورازم کونسل کا قیام

ترکی کے تاریخی شہر استنبول  کے  کونراڈ  ہوٹل میں منعقد ہونے والے اجلاس میں  جس میں پاکستان کی مختلف    ٹور ازم ایجنسیوں  کے نمائندوں اور سی اورز نے شرکت کی  ایک  پروٹو کول پر دستخط کیے گئے

588089
استنبول میں پاک - ترک ٹورازم کونسل کا قیام

ترکی اور پاکستان کے درمیان سیاحت کو فروغ دینے کے لیے  پاکستان    - ترکی  ٹورازم کونسل  کا قیام عمل میں لایا گیا ہے ۔ ترکی کے تاریخی شہر استنبول  کے  کونراڈ  ہوٹل میں منعقد ہونے والے اجلاس میں  جس میں پاکستان کی مختلف    ٹور ازم ایجنسیوں  کے نمائندوں اور سی اورز نے شرکت کی  ایک  پروٹو کول پر دستخط کیے گئے ۔ اس تقریب میں  استنبول میں    پاکستان کے  قونصلر جنرل ڈاکٹر  جیند یوسف،  پاکستان کی 15 ٹورازم   ایجنسیوں  کے نمائندوں ، ٹڑکش ائیر لائین اور ترک ٹورازم ایجنٹس  یونین کے  نمائندوں نے شرکت کی۔

اجلاس سے قبل ترکی   ترکی کے مختلف علاقوں   کپاڈوکیہ، فتحیہ اور کشادسی   کے علاقے  کی جھلکیوں کو پیش کیا گیا  اور ترکی کے سیاحتی شعبے  کے بارے میں   معلومات  فراہم کی گئیں۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ترکی میں پاکستان کے قونصلر جنرل  ڈاکٹر جنید یوسف  نے کہا کہ دہشت گرد ی کا موضوع اب ایک کایناتی مسئلے کی حیثیت اختیار کرگیا ہے اور اس مسئلے   کی پوردی دنیا سے لعنت ملامت کی جانی چاہیے۔  بعد میں پاکستان کی مختلف ٹورازم  ایجنسیوں کے نمائندوں   نے   بھی اس تقریب سے خطاب کیا ۔

بعد   میں پاکستان  ترک ٹورازم کونسل  کے قیا م  کی دستاویزات پر  کونسل کے منتظمین نے دستخط کیے۔

پاک - ترک ٹورازم کونسل  میں امین چاکمک بانی چئیرمین، سید اشہد علی بانی چئیرمین، سردال جان  ایگزیکٹو کو پریذڈنٹ ، ڈاکٹر فرقان حمید ایگزیکٹو  کو پریذیڈنٹ ، محمد نور  ایگزیکٹو وائس پریذیڈنٹ، کامل پولانی  ایگزیکٹو وائس پریذیڈنٹ اور عبدالرحمن   ایگزیکٹو وائس پریذیڈنٹ کے طور پر  کونسل  میں اپنے فرائض ادا کریں گے۔   

 بعد میں   ٹورازم کونسل  کے بانی  چئیرمین  امین   چاکمک نے  ایک بیان دیتے ہوئے کہا کہ   دونوں ممالک کے درمیان  اس سمجھوتے سے  سیاحت کے شعبے  میں  تعلقات کو فر وغ  دینے میں مدد ملے گی۔  انہوں نے کہا کہ  سیاحت کے شعبے میں دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے قریب لانے کے لیے یہ سمجھوتہ ایک اہم  قدم  کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا  کہ پاکستان سے آئے ہوئے مہمانوں کو  طبی سیاحت اور  ٹورازم میں ہر طرح  کی سہولتیں فراہم کرنے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ   یہاں سے جانے والے  ترک مہمانوں کو پاکستان کے قدرتی مناظر، تاریخ اور  ثقافت کو قریب سے جاننے کا موقع میسر آئے گا اور ترک باشندوں کے لیے پاکستان میں نئے مواقع پیدا کرنےکے لیے حالات  سازگار ہوں گے۔



متعللقہ خبریں