ترکی: عراقی اسمبلی کے فیصلے کی شدید مذمت

ترکی ،اپنی قومی سلامتی کے لئے خطرہ تشکیل دینے والی دہشت گرد تنظیموں کے خلاف جدوجہد  میں اپنے خود دفاعی  کے حق کی طرح عراق کی زمینی سالمیت اور خود مختاری کے تحفظ کے اصولی موقف کا دفاع کرے گا۔ وزارت خارجہ

583156
ترکی: عراقی اسمبلی کے فیصلے کی شدید مذمت

ترکی  نے ، عراق میں ترک فوجیوں کے فرائض کے دورانیے میں توسیع سے متعلق، قومی اسمبلی  کے فیصلے پر عراقی اسمبلی کی تنقید کی مذمت کی ہے۔

ترکی کی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ تحریری بیان میں، عراقی اسمبلی کے فیصلے کی ،جس میں ترکی کو قصوروار ٹھہرایا گیا ہے،  مذمت کی گئی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم، فیصلے کے خاص طور پر صدر رجب طیب ایردوان کے بارے میں الزامات پر مبنی حصے  کی شدید مذمت کرتے ہیں اور اسے ناقابل قبول خیال کرتے ہیں"۔

مزید کہا گیا ہے کہ " ترکی سالوں سے ہر معاملے میں اور اپنے پورے امکانات کے ساتھ عراقی عوام کے ساتھ رہا ہے اور مذکورہ فیصلہ عراقی عوام کے ایک بڑے حصے کے نقطہ نظر کی عکاسی نہیں کرتا۔

ترکی نے اپنی قومی سلامتی کے لئے خطرہ تشکیل دینے والی دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف شروع سے لے کر اب تک ایک پُر عزم جدو جہد کی ہے"۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ "ترکی سالوں سے ،ایک ایسی دہشت گردی کی وجہ سے، جس کی جڑ عراق میں ہے، اپنے ہزاروں شہریوں سے محروم ہو چکا ہے۔ علاوہ ازیں عراق  کی مذہبی  فرقہ واریت کے نتیجے میں پیدا ہونے والے عدم استحکام سے متاثر ہونے کے باوجود عراق کی زمینی سالمیت ، خود مختاری، استحکام اور سکیورٹی  کا دفاع  بڑے پیمانے پر سیاسی اور اقتصادی بدل  کو برداشت کر کے کرتا رہا ہے"۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ترکی ،اپنی قومی سلامتی کے لئے خطرہ تشکیل دینے والی دہشت گرد تنظیموں کے خلاف جدوجہد  میں اپنے خود دفاعی  کے حق کی طرح عراق کی زمینی سالمیت اور خود مختاری کے تحفظ کے اصولی موقف کا دفاع کرے گا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ انقرہ میں عراق کے سفیر  کو بھی وازرت خارجہ میں طلب کر کے عراقی اسمبلی کے فیصلے پر محسوس کئے جانے  والے عدم اطمینان سے آگاہ کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ عراقی اسمبلی نے، ترکی کی قومی اسمبلی کے عراق میں  ترک فوجیوں کے فرائض کے دورانیے کو یکم اکتوبر تک بڑھانے  سے متعلق فیصلے کو ناقابل قبول  قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ ہم اس کی منظوری نہیں دیتے۔



متعللقہ خبریں