ترکی داعش اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کے خاتمے پر اٹل ہے

امریکی حکام  کو شام کے شہر راقعہ  میں جاری آپریشن میں اگر دہشت گرد تنظیم پی وائے  جی  بھی شامل ہے تو   ترکی    اس میں  شریک  نہیں  ہو گا

583226
ترکی داعش اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کے خاتمے پر اٹل ہے

ایوان ِ صدر کے ترجمان ابراھیم  قالن   کاکہنا ہے کہ "انہوں نے  امریکی حکام  کو شام کے شہر راقعہ  میں جاری آپریشن میں اگر دہشت گرد تنظیم پی وائے  جی  بھی شامل ہے تو   ترکی    اس میں  شریک  نہیں  ہو گا" کا پیغام دیا ہے۔

ابراھیم  قالن نے   ایک نجی  ٹیلی ویژن     چینل پر  ایجنڈے سے متعلق  سوالات کا جواب  دیتے  ہوئے  کہا کہ راقعہ آپریشن     کے حوالے سے  ترکی نے اپنی پالیسیاں  واضح  طور پر  پیش کی ہیں،    اس شہر کو  داعش  سے پاک کرنے کے معاملے میں  ترکی  کو کوئی اعتراض نہیں ۔

انہوں  نے بتایا کہ " اس   کے  بر عکس    ہم     بین الاقوامی اتحاد قائم  کرنے پر   بھی اعتراض نہیں  رکھتے۔  تا ہم    ایسا  دکھائی دیتا ہے کہ  امریکہ ایک    بار پھر   ' اس کام کو وائے پی جی کے ہمراہ   سر انجام دینا   چاہیے'   نظریے کے    ساتھ   آپریشن کی تیاری میں ہے۔ ہم نے  اس حوالے سے  کہا ہے کہ اگر وہاں پر وائے پی  جی ہوئی تو  ہمار ی آپریشن  میں    شرکت   زیرِ بحث نہیں  ہے۔ "

جناب قالن نے    صدر رجب طیب ایردوان کے  گزشتہ  ہفتے   ایک عرب چینل      کو  انٹرویو دینے   کی یاد دہانی کراتے ہوئے  بتایا کہ  "صدرِ ترکی نے اس انٹرویو میں  واضح  طور پر   کہا ہے کہ 'موصل کے نسلی اور سماجی    ڈھانچے کو    بالائے طاق    رکھتے   اس   آپریشن کو سر انجام  دیا جانا  چاہیے۔'  انہوں    نے  اہل تشیع  یا پھر  دیگر مذاہب کے حوالے سے   کوئی بات نہیں  چھیڑی۔   ہماری نظریں   موصل اور راقعہ  پر ہر گز نہیں  ہیں۔  ہم صرف اور صرف داعش اور  دیگر دہشت گرد تنظیموں کے خاتمے  کی متمنی ہیں۔  وائے پی جی سمیت  علاقے کو ان  دہشت گرد تنظیموں  سے پاک  کیا جانا چاہیے۔"

متحدہ امریکہ     میں 11 ستمبر کے  حملوں کے حوالے سے سعودی عرب کے خلاف  مقدمہ  دائر کیے جانے کا موقع فراہم کرنے  والے مسودہ قانون  کے  حوالے سے    صدر ایردوان  کے   پیغام  کہ"اس موضوع پر سعودی عرب سے تعاون  قائم کیا جا سکتا ہے"    کا حوالہ دیتے ہوئے   ترجمان کا کہنا تھا  کہ "یہ   امریکی   صدارتی انتخابات  کے ماحول میں لیا جانا والا ایک  سیاسی فیصلہ ہے ، لیکن  یہ      عیاں ہے کہ انہوں نے اس کے       طویل المدت نتائج  پر    غور نہیں    کیا۔ ہم  نے   بھی اس مسودہ قانون کے خلاف ہونے اور  اسے    منسوخ کیے جانے کی ضرورت کا کہا ہے۔  ہم اس سلسلے میں ایک  آزاد مملکت کے  طور پر   سعودی عرب       سے بھر  پور  تعاون کریں گے۔"

غزہ کے  معاملے   کا بھی ذکر کرنے والے    قالن نے      اسرائیل کے  ساتھ طے پانے والے معاہدے کی رو سے  علاقے کو دو   بار امدادی قافلہ روانہ کیے جانے کی یاد دہانی کراتے ہوئے انہوں نے  بتایا کہ  اب کے بعد خاصکر   غزہ کو   امدادی سامان   کے حامل    بحری جہازوں کو باقاعدگی کے ساتھ روانہ کیا جائیگا۔

غزہ کی پانی اور بجلی کی ضروریات کو پورا کرنے    کے معاملے میں ترکی کی  خدمات کا بھی  ذکر کرنے والے   قالن   نے بتایا کہ  وزارت توانائی و قدرتی وسائل       کے ایک وفد نے         گزشتہ  ماہ غزہ کا دورہ کرتے ہوئے اس حوالے سے تفصیلی  امور  سر انجام دیے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ "اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی   سے ترکی  کی     مسئلہ فلسطین پر پوزیشن میں  تبدیلی  ہونے  یا پھر   تبدیلی  آنے  کا  مفہوم نہیں نکالنا چاہیے۔  فلسطین کے ایک آزاد ریاست  بننے کی ضرورت  کے حوالے سے ترکی  کے لائحہ عمل میں کوئی رد و بدل  نہیں آیا۔

دہشت گرد تنظیم فیتو کے سرغنہ   فتح اللہ  گولن  کی ترکی کو  حوالگی کے  بارے میں ایک سوال کے جواب میں    ترجمان نے بتایا کہ "ہمارے نزدیک       مجرمین کی حوالگی  معاہدے کے دائرہ کار میں اور اس کے ساتھ ساتھ بغاوت  کے دوران  سامنے   والے واقعات کے اعتبار سے  فتح اللہ گولن  کی  ترکی     کو حوالگی کا معاملہ      واضح اور عیاں ہے۔ دریں اثناء   امریکہ   انتظامیہ کی جانب سے اس شخص کو     جیسا کہ کچھ بھی نہیں  ہوا   جرم پیشہ  افراد  کی قیادت کو سنبھالنے کی اجازت دینا  ایک ناقابل ِ قبول فعل ہے۔



متعللقہ خبریں