مغربی طاقتیں دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں مخلصانہ موقف کا مظاہرہ کریں: صدر ترکی

دہشت گردی کے منفی   اثرات میں سے   ایک  مہاجرین کے  مسائل کو  ترکی     سمیت محض چند ملکوں  کے سر پر  ڈالا جا رہا ہے

581807
مغربی طاقتیں دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں مخلصانہ موقف کا مظاہرہ کریں: صدر ترکی

 

صدر  رجب طیب ایردوان  نے  مغربی   ملکوں کو دہشت گرد تنظیموں کے  خلاف  جدوجہد    میں مخلص ہونے  کی اپیل کی  ہے۔

ایردوان نے انقرہ میں منعقدہ    سائنس و ٹیکنالوجی  کانفرس  سے  خطاب میں مہاجرین کے مسائل کے  معاملے میں  ترکی کو اکیلا  چھوڑنے والے    ملکوں سے ستم    ظریفی      کی اور    فیتو کے سرغنہ    فتح اللہ گولن  کو ترکی کے   حوالے نہ کرنے  والے   متحدہ امریکہ کے خلاف رد عمل  کا     مظاہرہ     کرتے ہوئے کہا کہ "ہم    امریکہ  کی جانب   سے  مطالبہ کردہ   دہشت گردوں کو  فوری طور پر  اس کے حوالے کر دیتے ہیں۔ لیکن   اسی      طرح کے مؤقف کا ہمارے اتحادیوں نے  مظاہرہ نہیں  کیا۔  جب ہم اس چیز کا تقاضا پیش کرتے ہیں تو  ' کہا جاتا ہے کہ اس    معاملے کو  میڈیا میں مت اچھالیں ، اس  پر بھی ہم نے کوئی  اعتراض نہیں کیا۔    ویسے بھی ہم     متعلقہ  اداروں سے ہی رابطہ  کرتے ہوئے   اپنے جائز مطالبے  کو پیش  کرتے چلے آرہے ہیں۔ تا ہم   یہ دہشت گرد  گزشتہ 17 برسوں سے    امریکہ میں  بادشاہوں کی زندگی  بسر کر رہا ہے اور  تاحال اس کی حوالگی نہیں کی گئی۔ جیسا کہ    میں   ہر پلیٹ فارم پر کہتا ہوں کہ'  جیسے  ہو ویسے  ہی  رویے کا مظاہرہ کرو'۔  ہمارے خیال میں        دہشت گردی  کے خلاف    دنیا بھر کا  یک آواز  ہونا  فائدہ مند ثابت ہو گا۔ "

شام  اور عراق میں    دہشت گردی کے خطرات کے اب عالمی   ماہیت  اختیار کرنے کی راہ    پر   چل نکلنے   کی  وضاحت کرنے والے     ایردوان نے مزید کہا کہ" کوئی  بھی  قابل قبول  سبب نہ رکھنے والی داعش  کے  باعث   تاریخ ِ انسانی قدم    بہ قدم      ملیا    میٹ  ہوتی جار ہی ہے۔ میں  اس بات  پر زور دیتا ہوں کہ   ہمارے خطے میں مسائل  کا حل ،دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کسی اصولی مؤقف کا مظاہرہ کیے بغیر     تلاش نہیں کیا جا سکتا۔

جنوبی ایشیا میں  انسانوں کی   دنیا بھر کی نظروں کے سامنے با ضابطہ طور پر   اعتقادی و نسلی      ،  نسل کشی  کیے جانے    کا ذکر کرنے والے صدر ِ ترکی کاکہنا تھا کہ "دہشت گردی کے منفی   اثرات میں سے   ایک  مہاجرین کے  مسائل کو  ترکی     سمیت محض چند ملکوں  کے سر پر  ڈالا جا رہا ہے۔  ترقی یافتہ ملکوں کے  اس مسئلے کے سامنے  سرحدی دیواریں  کھڑی  کرتے ہوئے   گزرگاہوں کو بند کرنے کےسوا کچھ  نہیں  کیا ۔ کچھ یہی رویہ دہشت گرد تنظیموں کے خلاف بھی اپنایا  جا رہا ہے۔  اب دہشت گردی نے  بھی اپنی شکل   بدلنی شروع کر دی ہے ، جس کی تازہ مثال    ہمارے ملک میں 15 جولائی کی خونی بغاوت کی کوشش پر مبنی ہے۔  

انہوں نے بتایاکہ عالمی برادری  کے نام پر تمام تر   مسائل   کے حل میں  قائدانہ کردار ادا کرنے کی ضرورت اور   ذمہ داری ہونے والے اقوام متحدہ کی طرح کے میکانزم  اس   چیز  میں ناکام رہے  ہیں۔ پوری دنیا کو  اسوقت    سرعت سے کسی افراتفری کے ماحول کی جانب دھکیلا جا رہا ہے۔  ہم  ایک بار پھر     کرہ ارض کے پانچ        ملکوں سے کہیں  زیادہ   بڑی ہے    کہتے ہوئے  اس  چیز پر  رد عمل کا مظاہرہ کرتے  رہیں  گے۔

جمہوریہ  ترکی  کی  صد سالہ    سالگرہ  یعنی  سن 2023 کے لیے   اہم اہداف  کو وضع کیے جانے  پر زور دینے والے جناب  ایردوان نے بتایا کہ    ہم سائنس وٹیکنالوجی کے میدان میں اپنے امور کو  مزید وسعت دیں گے۔   دفاعی صنعت میں ہمارے موجودہ  اقدامات      ہر کس  کی نظروں کے سامنے ہیں۔ اب  ہم بحری جہاز اور ڈراؤن   طیاروں کی   تیاری  میں   بھی   خود   کفیل بن چکے  ہیں۔



متعللقہ خبریں