ترجمان صدر کا بغاوت کے حوالے سے جائزہ
ہمارے پاس ان کو مورد الزام ٹہرانے کے لیے دسمبر سن 2013 تک ہمارے پاس ٹھوس دلائل موجود نہیں تھے۔ بعد میں حکومت نے گولین کے کارکنان کے بارے میں دلائل یکجا کرنے شروع کر دیے
ترجمان ِ صدر ِ ترکی ابراھیم قالن کا کہنا ہے کہ فیتو دہشت گرد تنظیم کی انقلاب لانے کی کوشش کو اعلی عسکری شوری کے ماہ اگست میں اجلاس سے قبل کیا جانا محض ایک اتفاق نہیں ہے۔
ترجمان قالن نے (FETO/PDY) کی 15 جولائی کی بغاوت کی کوشش اور بعد کی پیش رفت کے حوالے سے لندن میں واقع یورپی خارجہ تعلقات کی کونسل نامی ایک تھنک ٹینک اپنے جائزے پیش کرتے ہوئے کہا کہ "15 جولائی کی شب میں صدر ایردوان کی آئندہ کے دن کی مصروفیات کے حوالے سے تیاری کی غرض سے انطالیہ میں تھا۔ جب ہمیں بغاوت کی اطلاع ملی تو صدر اور وزیر اعظم سیکورٹی قوتوں ، ذرائع ابلاغ اور اس بغاوت کی کوشش کے خلاف مزاحمت کرنے والے عوام سے فوری طور پر ہم نے رابطہ قائم کیا۔ اس شب میں نے ساری رات مزاحمت کے حوالے سے بندوبست اور انتظامات کرنے میں گزاری۔"
قالن نے بغاوت کے حوالے سے یورپی یونین کے رکن ممالک کے رد عمل کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ "جب ہمارے کئی معصوم شہری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھ رہے تھے تو اسوقت ہماری اتحادیوں کی جانب سے بغاوت کو غیر اہم تصور کا رویہ اور حکومت پر ملزمین کو نوکریوں سے معطل کرنے کی الزام تراشی نے ہمیں بے حد تعجب دلایا۔ ہم اپنے یورپی حصہ داروں اور خاصکر جمہوریت کے علمبرداروں کے ہماری صف میں شامل ہونے کی توقع رکھتے تھے۔ گو کہ بعض نے اس بغاوت کی مذمت کی ہے تو بھی انہوں نے باغیوں کے حوالے سے تا حال کسی قسم کا کوئی بیان جاری نہیں کیا۔ "
ریٹائرڈ فوجی جج احمد ذکی اوچوک نے بغاوت کی کوشش کے بعد تحریر کردہ رپورٹ میں تنظیم کے سن 1980 سے حکومتی اور سرکاری اداروں میں سرایت کرنے کی توضیح کرنے کی یاد دہانی کراتے ہوئے قالن نے بتایا کہ " خفیہ کام اس تنظیم کے بنیادی اصولوں میں شامل ہے۔ ہمارے پاس ان کو مورد الزام ٹہرانے کے لیے دسمبر سن 2013 تک ہمارے پاس ٹھوس دلائل موجود نہیں تھے۔ بعد میں حکومت نے گولین کے کارکنان کے بارے میں دلائل یکجا کرنے شروع کر دیے۔ ان کو سن 2013 میں پولیس اور عدالتوں سے خارج کرنے کی کوشش کی گئی۔ "
متعللقہ خبریں
ترکیہ آرمینیا کے فلسطین کو تسلیم کرنے کا خیر مقدم کرتا ہے، دفترِ خارجہ
فلسطین کو تسلیم کرنا بین الاقوامی قانون، انصاف اور ضمیر کا تقاضا ہے
صوبہ شرناک میں ایک خصوصی آپریشن میں 4 دہشت گرد غیر فعال
بیت الشباب کے نواحی علاقوں میں علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم کے رکن دہشت گردوں کے ساتھ جھڑپ ہوئی