بعض مغربی حلقے ہمیں جمہوریت اور قانون کے سبق پڑھا رہے ہیں

اگر گلین کو  امریکی آئینی نظام  کے لچکدار حصوں سے فائدہ اٹھانے کی اسی طرح اجازت دی جاتی رہی تو یہ چیز ترکی میں امریکہ مخالف سوچ  میں اضافہ کرنے کے علاوہ اور کسی کام نہیں  آئے گی۔ ابراہیم قالن

544175
بعض مغربی حلقے ہمیں جمہوریت اور قانون کے سبق پڑھا رہے ہیں

امریکہ اور یورپ کے بعض دیگر حلقوں کے ترکی  مخالف روّیے پر صدارتی دفتر کی طرف سے بھی رّدعمل کا مظاہرہ کیا گیا ہے۔

صدراتی ترجمان ابراہیم قالن نے اپنے،  روزنامہ ڈیلی صباح میں  "ترکی میں حملے کے بعد نیا سیاسی اتفاق رائے" کے عنوان کے ساتھ  شائع شدہ ،مقالے میں کہا ہے کہ فتح اللہ دہشت گرد تنظیم یا متوازی ساختFETO/PDY کے 15 جولائی کے قبضے کے اقدام کے خلاف ملک بھر میں جس معاشرتی ہم آہنگی و اتفاق رائے کا مظاہرہ کیا گیا ہے وہ ترک جمہوریت کے حوالے سے ایک طاقت کا سرچشمہ ہے۔

قالن نے کہا کہ معاشرے کے ہر طبقے سے افراد نے سڑکوں پر نکل  کر جس  طرز عمل کا مظاہرہ کیا سیاسی پارٹیاں بھی اس میں شامل ہو گئیں۔ ترکی میں جمہوریت کے لئے اس اتحاد و اتفاق پر یورپ نے توجہ نہیں دی اور اس سے بھی بڑھ کر اس کے لئے احترام کا مظاہرہ نہیں کیا۔

قالن نے کہا کہ قبضے کے اقدام کے سلسلے میں حراست میں لئے جانے والے ملزمین نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے فتح اللہ گلین سے احکامات لئے اور گلین بذات خود قبضے کے اقدام کی نگرانی کر رہا تھا، ہمیں یقین ہے کہ ان ٹھوس دلائل کی روشنی میں واشنگٹن انتظامیہ گلین کو ترکی کے حوالے کر دے گی۔

انہوں نے کہا کہ اگر گلین کو  امریکی آئینی نظام  کے لچکدار حصوں سے فائدہ اٹھانے کی اسی طرح اجازت دی جاتی رہی تو یہ   چیز ترکی میں امریکہ مخالف سوچ  میں اضافہ کرنے کے علاوہ اور کسی کام نہیں  آئے گی۔

قالن نے کہا کہ بعض مغربی حلقے 15 جولائی کو پیش آنے والے واقعات کی  سنجیدگی کا مکمل ادراک نہیں کر سکے جس کی وجہ سے ترکی کے ساتھ تعاون کرنے کی بجائے اسے جمہوریت اور قانون کے سبق پڑھا رہے ہیں۔

لیکن بعض حلقے ایسے ہیں جو ہمیں قصوروار ٹھہرانے  کی حد تک آگے بڑھ گئے ہیں، یہ حلقے اس خیال میں ہیں کہ جیسے یہ حملہ ہم نے خود کروایا ہے  ۔

ہنگامی حالات کے دائرہ کار میں ملازمتوں سے برطرفی اور حراستوں کے موضوع پر بھی بات کرتے ہوئے صدارتی ترجمان ابراہیم قالن نے کہا کہ گلین کے حامیوں کا سرکاری اداروں سے نکالا جانا 1990 میں مشرقی اور مغربی جرمنی کے اتحاد کے دوران طے پانے والے معروف Einiguangsvertrag   سمجھوتے یعنی اتحاد کے سمجھوتے کے مرحلے سے کچھ زیادہ مختلف نہیں ہے۔ اس سمجھوتے کے تحت تقریباً 5لاکھ مشرقی جرمن ملازمین کو ملازمتوں سے معطل کر دیا گیا۔ چھ ماہ کے بعد ان ملازمین کی اکثریت کو  ملازمت سے نکال دیا گیا۔ جرمنی کے اتحاد سے مختصر مدت کے بعد 88 ہزار افراد پر مشتمل مشرقی جرمنی کی فوج کے تمام جرنیلوں  اور ایڈمرلوں کو ملازمت سے نکال دیا گیا اور چھوٹے عہدوں کے فوجی افسران کی ایک مختصر تعداد  کو نئی فوج میں شرکت کی اجازت دی گئی۔ مشرقی جرمنی  کی سابقہ انتظامیہ کے ساتھ رابطہ ہونے کی وجہ سے، سرکاری ملازمین اور فوجیوں کے ساتھ ساتھ، متعدد ماہرین تعلیم ، اساتذہ، ڈپلومیٹس اور صحافیوں  کو بھی ملازمتوں سے نکالا  دیا گیا۔ جرمن حکام نے یہ ہنگامی تدابیر ،منقسم جرمنی سے متحدہ جرمنی  کی طرف ،ایک نرم تبدیلی کے لئے اختیار کیں۔ ترکی  ایک خونی حملے سے ابھی تازہ تازہ   بچ کر نکلا ہے اور اس وقت حملے کے مہلک نتائج سے چھٹکارہ پانے کی کوشش کر رہا ہے۔



متعللقہ خبریں