شہید ایرول اولچاک کے نام پر ترجمانِ صدر کا ایک غایبانہ خط

بغاوت کے  دوران  جام ِ  شہادت   نوش کرنے والوں  میں   ایڈوٹائزر   ایرول  اولچاک    اور  ان کا 16 سالہ فرزند  شامل تھا

542528
شہید ایرول اولچاک کے نام پر ترجمانِ صدر کا ایک غایبانہ خط
ibrahim kalın olçok mektup.jpg

یہ لوگ 15 جولائی   کی رات کی تاریکی کو ڈیموکریسی    کو  روشنی  میں    بدلنے والے یہ لوگ تھے۔

ضرورت پڑی یہ  ٹینکوں کے  سامنے لیٹے  اور    اپنے  سینوں پر گولیاں  کھائیں، لیکن      یہ ڈرے نہیں اور  نہ ہی    واپس  لوٹے۔

بغاوت کے  دوران  جام ِ  شہادت   نوش کرنے والوں  میں   ایڈوٹائزر   ایرول  اولچاک    اور  ان کا 16 سالہ فرزند  شامل تھا۔

اپنے ہمراہی  کو " تیرا ہر کام  ذہانت   ،  حقائق  اور  جذبات     سے بھر پور ہوتا تھا " کہنے والے    ابراھیم قالن     نے  بتایا کہ  نیک نیتی ،   اخلاص اور صلاحیت   کے  یکجا ہونے پر     کسقدر پر احتشام  کام  کیے جا سکنے کا      ایرول  بھائی نے    کئی بار  ہمیں  مشاہدہ کرایا ہے۔  آپ کی ذہانت،    وقار ، سچائی اور  صداقت نے ہمارے لیے ہمیشہ   ہی ایک  رہنما ثابت ہوئی ہے۔ انہوں نے ہمیں  اپنی پہچان کو یاد کرانے  کی رہنمائی کی ہے۔"

رب  العالمین  کا فرمان  ہے کہ  اللہ کی  راہ میں     اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والوں کو   مردہ نہیں  کہا جائے۔ وہ اپنے رب  کے نزدیک  ہمیشہ  زندہ  رہتے ہیں۔  لیکن  تم یہ  راز جان نہ سکو گے۔"  اسوقت  تم ہم سے  بھی زیادہ توانا  اور جاندار  ہو،  یہ تم جانتے ہو۔ ہم  تجھے   روز ِ آخر تک    فراموش    نہیں کر سکیں گے۔ اے  ایرول   بھائی تم بھی ہمیں محشر کے روز نہ بُھلانا۔ " 

یہ  تحریریں ایوان صدر کے ترجمان  ابراھیم قالن  نے  مرحوم  کو   لکھے گئے  خط سے تعلق  رکھتی ہیں۔



متعللقہ خبریں