فتح اللہ گلین  کی امریکہ سے وصولی  کے راستے میں کوئی قانونی رکاوٹ نہیں رہی

کسی حکومت کو ختم کرنے کی کوشش کرنے والی کسی تنظیم کے اراکین کی موجودگی اور انہیں  ہدایات دینے والے ایک شخص کی موجودگی کے باوجود اگر ہمارے دوست ہمیں کہیں کہ "ہمیں کوئی دلیل دکھائیں" تو ہمیں  مایوسی کا سامنا ہو گا۔ بن علی یلدرم

532125
فتح اللہ گلین  کی امریکہ سے وصولی  کے راستے میں کوئی قانونی رکاوٹ نہیں رہی

فتح اللہ  دہشتگرد تنظیم کے سربراہ فتح اللہ گلین  کی امریکہ سے  واپس  وصولی  کے راستے میں کوئی قانونی رکاوٹ نہیں رہی۔

گلین کو ترکی اور امریکہ کے درمیان ملزمین کی واپسی کے معاہدے میں شامل شق  " ایک ملک یا حکومت کے سربراہ  کے خلاف یا اس کے کنبے کے کسی رکن کے خلاف جرم یا اقدام جرم  کو سیاسی جرم شمار نہیں کیا جائے گا" کی رُو سے ترکی کے حوالے کرنا ضروری ہے۔

وزیر اعظم بن علی یلدرم کے آج کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں کہا ہے کہ "کسی حکومت کو ختم کرنے کی کوشش کرنے والی  کسی تنظیم کے اراکین کی موجودگی اور انہیں  ہدایات دینے والے  ایک شخص کی موجودگی کے باوجود اگر ہمارے دوست ہمیں کہیں کہ "ہمیں کوئی دلیل دکھائیں" تو ہمیں  مایوسی کا سامنا ہو گا۔  حتٰی کہ اس مقام پر ہماری  دوستی  کی جانچ پرکھ کا موضوع  بھی ایجنڈے پر آ سکتا ہے۔ لیکن ہر چیز کے باوجود تمام دستاویزات کے لئے ہماری وزارت انصاف ضروری کاروائیاں کر رہی ہے"۔

واضح رہے کہ ترکی اور امریکہ کے درمیان 7 جون 1979 کو طے پانے اور یکم جنوری 1981 کو نافذ العمل ہونے والے "امریکہ اور جمہوریہ ترکی  کے درمیان مجرمین کی واپسی  اور سزا کے امور  میں دو طرفہ تعاون  کے سمجھوتے "  میں مجرمین کی واپسی  کی شقوں کی تصحیح کی جا رہی ہے۔

سمجھوتے کے  "تردید  کی شرائط" کے عنوان سے  تیسرے مادے کی پہلی شق  یعنی " ایک ملک یا حکومت کے سربراہ  کے خلاف یا اس کے کنبے کے کسی رکن کے خلاف جرم یا اقدام جرم  کو سیاسی جرم شمار نہیں کیا جائے گا" کی رُو سے  گلین کو اب سیاسی مجرم کے طور پر نہیں دیکھا جائے گا۔

آج تک گلین کی واپسی کے راستے میں ایک تواتر سے "سیاسی نقطہ نظر" کا حوالہ دیا جا رہا  تھا لیکن فتح اللہ دہشتگرد تنظیم کے سربراہ گلین کی "ناکام فوجی بغاوت کی کوشش" کی قیادت کی وجہ سے اب اس کی ترکی کو واپسی کے راستے میں سیاسی زمین کی رکاوٹ باقی نہیں رہی۔

انقرہ  اٹارنی  جنرل آفس  کی طرف سے "فتح اللہ دہشتگرد تنظیم / متوازی ساخت " یعنی FETO/PDY  کے مرکزی مشتبہ  فتح اللہ گلین  کی واپسی کے لئے تیار کردہ فائل کو چند روز قبل امریکہ کے  عدالتی حکام تک پہنچانے  کے لئے وزارت انصاف کے حوالے کر دیا گیا تھا۔



متعللقہ خبریں