ترکی۔اسرائیل سمجھوتہ فلسطین کے ساتھ مشاورت کی حالت میں رہ کر چلایا گیا ہے

ہم تیزی سے  ایسے اقدامات اٹھائیں گے کہ جو فلسطینیوں کے لئے زندگی کو آسان بنائیں اور اس   مشکل صورتحال  کو بہتر بنائیں  جو سالوں سے انہیں متاثر کر رہی ہے۔ صدر رجب طیب ایردوان

519603
ترکی۔اسرائیل سمجھوتہ فلسطین کے ساتھ مشاورت کی حالت میں رہ کر چلایا گیا ہے

ترکی  کے صدر رجب طیب ایردوان  نے کہا ہے کہ ہم نے  ترکی۔اسرائیل سمجھوتے  کو فلسطین کے ساتھ مشاورت کی حالت میں رہ کر چلایا ہے۔

صدر ایردوان نے ،صدارتی  سوشل کمپلکس میں ہنر مندوں اور شہریوں کے ساتھ افطار کے موقع پر ملاقات کی اور اپنے خطاب میں ترکی اور اسرائیل کے درمیان طے پانے والے سمجھوتے کے بارے میں بات کی۔

انہوں نے کہا کہ کل  جناب محمود عباس کے ساتھ اور جمعہ کے روز جناب خالد مشعل کے ساتھ ملاقات کر کے ہم نے یہ قدم اٹھائے ہیں۔ جناب محمود عباس اور جناب خالد مشعل دونوں نے ان پیش رفتوں کو نہایت مثبت قرار دیا اور ہم نے بھی اس راستے پر آگے بڑھنا جاری رکھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم  نے آج تک کسی ایسی شرط کسی ایسے دباو کو نہ تو  قبول کیا  ہے اور نہ ہی کریں گے کہ جو فلسطینیوں کے حقوق کی پامالی کرے یا شہدا ءکی روحوں کو  افسردہ کرے۔ ہم تیزی سے  ایسے اقدامات اٹھائیں گے کہ جو فلسطینیوں کے لئے زندگی کو آسان بنائیں اور اس   مشکل صورتحال  کو بہتر بنائیں  جو سالوں سے انہیں متاثر کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جمعہ کے روز پہلا امدادی بحری جہاز  عازمِ سفر ہو گا اور اشڈوڈ کی بندر گاہ پر پہنچے گا۔ جب یہ امداد ہمارے فلسطینی بھائیوں تک پہنچے گی تو ان کے لئے دوسری عید کا سماں بن جائے گا۔

صدر ایردوان نے کہا کہ ترکی۔اسرائیل  سمجھوتے کے ساتھ غزہ کو  خوراک، صحت، مکانات جیسی ہر طرح کی  بنیادی امداد پہنچائی جائے گی۔ عید سے قبل 14 ہزار ٹن  کے خوراک، لباس ، جوتے اور اس نوعیت کی دیگر اشیاء پر مشتمل امدادی  سامان کا بحری جہاز مرسین  سے غزہ بھیجا جائے گا۔

طیارے  کے بحران کے بعد روس کے ساتھ پیدا ہونے والے مسائل کو ختم کرنے سے متعلق بھی اختیار کردہ اقدامات کی طرف توجہ مبذول کرواتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ میں اس بات پر یقین رکھتا ہوں کہ جو مراسلہ  میں نے روانہ  کیا ہے  وہ روس کے ساتھ ہمارے تعلقات  کو دوبارہ سے فروغ دینے کے موضوع پر  دونوں ممالک کے لئے مفید ہو گا۔

صدر ایردوان نے کہا  کہ جناب پوٹن کو بھیجے گئے   اس مراسلے میں، میں نے  پیش آنے والے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ایک وسیع  شعبے میں ممکنہ باہمی تعاون کے امکانات کی یاد دہانی کروائی ہے۔

صدر رجب طیب ایردوان نے کہا  کہ میں نے کہا ہے کہ " مجھے یقین ہے کہ دونوں ممالک کے لئے نقصان دہ  موجودہ صورتحال  کو جلد از جلد پیچھے چھوڑ دیا جائے گا  اور تعلقات کو تیزی سے معمول پر لایا جائے گا۔



متعللقہ خبریں