میولود چاوش اولو میانمار کے دورے پر
ترکی میانمار کی ترقی کے لئے ہر طرح کی مدد کے لئے تیار ہے۔ میولود چاوش اولو
ترکی کے وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے کہا ہے کہ ترکی میانمار کی ترقی کے لئے ہر طرح کی مدد کے لئے تیار ہے۔
میولود چاوش اولو نے میانمار کی 50 سالہ فوجی انتظامیہ کے بعد قائم ہونے والی پہلی حکومت کا پہلا سرکاری دورہ کیا۔
چاوش اولو نے میانمار میں اپنی مصروفیات کے آغاز میں سب سے پہلے سرکاری مشیر اور وزیر خارجہ آونگ سان سُو چی کے ساتھ ملاقات کی۔
مذاکرات کے بعد چاوش اولو اور سُو چی نے مشترکہ پریس بیان جاری کیا۔
بیان میں چاوش اولو نے روہینگا مسلمانوں اور میانمار کی ترقی کے لئے ترکی کی کاروائیوں کا ذکر کیا اور اس کے بعد بھی مدد کے لئے تیار ہونے کا ذکر کیا۔
سان سُو چی نے مدد کرنے پر ترکی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہم، روہینگا میں درپیش مسائل کے حل کے لئے کام کریں گے۔
میولود چاوش اولو بعد ازاں صدر 'تن کوو 'کے ساتھ ملاقات کی۔
میانمار کے صدر نے میانمار میں ترکی کی تعاون و ترقیاتی ایجنسی TİKA کی خدمات پر چاوش اولو کا شکریہ ادا کیا۔
تن کوو نے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں فروغ پر بھی زور دیا۔
واضح رہے کہ سال 2015 میں انتخابات کے بعد میانمار میں مکمل فوجی حکومت کے بعد انتخابات ہوئے جن میں فوجی حمایت کی حامل "متحدہ اتحادی و ترقیاتی پارٹی اور سی چُو کی زیر قیادت قومی اتحاد و جمہوریت پارٹی نے شرکت کی۔
ووٹوں کا 80 فیصد حاصل کر کے سی چُو فاتح رہے لیکن میانمار کے قانون کی رُو سے ان کی اہلیہ اور بیٹے کے برطانوی شہری ہونے کی وجہ سے سی چُو صدر کی بجائے وزیر خارجہ بن گئے۔
متعللقہ خبریں
صوبہ شرناک میں ایک خصوصی آپریشن میں 4 دہشت گرد غیر فعال
بیت الشباب کے نواحی علاقوں میں علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم کے رکن دہشت گردوں کے ساتھ جھڑپ ہوئی