روس کی جانب سے ترکی سے کنارہ کشی اختیار کرنا ایک لمحہ فکریہ ہے، ایردوان
ترکی اور روس ک،ے درمیان کشیدگی دونوں ملکوں کے تجارتی تعلقات کو بری طرح متاثر کر رہی ہے
![روس کی جانب سے ترکی سے کنارہ کشی اختیار کرنا ایک لمحہ فکریہ ہے، ایردوان](http://cdn.trt.net.tr/images/xlarge/rectangle/1f77/a4ac/cbe3/574ed0ea195b0.jpg?time=1719138572)
صدر رجب طیب ایردوان کا کہنا ہے کہ روسی صدر ولا دیمر پوٹن کی جانب سے ایک روسی پائلٹ کی غلطی کی بنا پر ترکی سے کنارہ کشی کرنا لمحہ فکریہ ہے۔
صدر ایردوان نے تین روزہ دورہ افریقہ سے قبل ازمیر کے عدنان میندرس ہوائی اڈے پر پیرس کانفرس کا اہتمام کیا۔
یاد رہے کہ روسی صدر ولادیمر پوٹن نے 'باہمی تعلقات کی بحالی کے متمنی ہونے تا ہم پہلا قدم ترکی کی طرف سے اٹھائے جانے کی ضرورت' پر ایک اعلان جاری کیا تھا۔
اس اعلان کے حوالے سے ترک۔ روسی تعلقات کا ذکر کرنے والے جناب ایردوان نے کہا کہ "آیا کہ وہ ہم سے کس طرح کا قدم اٹھانے کی توقع کر رہے ہیں یہ چیز میری سمجھ سے بالا تر ہے۔ ہم کسی مجرم کی کرسی پر براجمان مملکت نہیں ہیں اور نہ ہی ہم نے روس سے تعلقات کو بگاڑنے کی کوشش کی ہے۔ "
جناب پوٹن کے ساتھ ہمارے تعلقات کا در حقیقت ایک مختلف مرحلے میں اور 2دوست ملکوں کی سطح پر ہونے کے وقت موجود ہ حالت میں ہونا لمحہ فکریہ ہے ۔
میں سمجھتا ہوں کہ" ہمیں ، روس کے ساتھ ترکی کے تعلقات کو فروغ دینے اور دوبارہ کسی اہم سطح تک لیجانے کی کوششیں صرف کرنی چاہییں۔ میں امید کرتا ہوں کہ یہ مسئلہ جلد از جل حل کر لیا جائیگا اور ترکی اور روس گزشتہ دس سالوں میں اٹھائے گئے اقدامات پر عمل درآمد کو جاری رکھیں گے۔ "
متعللقہ خبریں
![ترکیہ آرمینیا کے فلسطین کو تسلیم کرنے کا خیر مقدم کرتا ہے، دفترِ خارجہ](http://cdn.trt.net.tr/images/medium/rectangle/d431/4da4/2a0f/665576b9c9569.jpg?time=1719138572)
ترکیہ آرمینیا کے فلسطین کو تسلیم کرنے کا خیر مقدم کرتا ہے، دفترِ خارجہ
فلسطین کو تسلیم کرنا بین الاقوامی قانون، انصاف اور ضمیر کا تقاضا ہے