ترکی روس کے ساتھ باہمی تعلقات کی بحالی کا متمنی ہے، وزیر خارجہ

یورپی یونین اور ترکی   سے ماہرین یکجا ہوتے ہوئے    کسی روڈ میپ پر  تبادلہ خیال  کریں گے،  جس کے بعد ہی واپسی قبول قانون      کو نافذ کیا جانا ممکن  ہو گا

500405
ترکی روس کے ساتھ باہمی تعلقات کی بحالی کا متمنی ہے،  وزیر خارجہ

وزیر خارجہ  میولود چاوش اولو   کاکہنا ہے کہ   روس  کے ساتھ باہمی تعلقات    کی  بحالی کے   لیے  کسی مشترکہ    گروپ کو  تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔

چاوش اولو   نے  کم  ترقی یافتہ ملکوں    کے سربراہی  اجلاس میں  شرکت کی غرض سے انطالیہ   کے دورے کے دوران  ڈپلومیسی     صحافیوں کو ایجنڈے کے   حوالے  سے اپنے جائزے پیش کرتے ہوئے کہا کہ "ان اقدامات کو اٹھانے کے لیے  آئیے  ایک   مشترکہ  گروپ    تشکیل  دیتے ہیں،   یہ گروپ آپس میں صلاح مشورہ کرے   اور کس قسم کی  تدابیر اختیار کیے جانے کا تعین کرے۔  ہم نے روس کو بھی  یہی  تجویز پیش کی ہے۔ یہ  جیسے  بھی  چاہیں ، سرکاری  یا پھر غیر  سرکاری    ہم اسی  کے مطابق   کسی مشترکہ  راہ کا تعین  کریں گے۔ یہ  ایک  ایسا  مسئلہ  نہیں  ہے کہ جسے حل  نہ کیا جا سکے۔"

متحدہ امریکہ  کے     دہشت گرد تنظیم پی وائے ڈی کے  ساتھ تعاون    کرنے پر نکتہ  چینی کرنے والے  جناب  چاوش اولو نے  کہا کہ     اس تنظیم کا مقصد   کہیں زیادہ       زمین  پر قبضہ جماتے ہوئے  شام  کی تقسیم  کرنا ہے۔

امریکی انتظامیہ     کو اس  ضمن میں  انتباہ دینے   کا   بھی اظہار کرنے والے   وزیر چاوش اولو نے بتایا کہ   امریکہ  کو اپنے ماڈل  شراکت دار      کے طور پر  ترکی کو دہشت  گرد اور اسلحہ  بھجوانے    والی    ایک تنظیم    سے تعاون  کرنے سے باز آجانا چاہیے۔

یورپی یونین  کا سلسلہ رکنیت بھی    چاوش اولو کے ایجنڈے میں  شامل تھا۔

انہوں نے کہا کہ     آج یورپ کو    کل   سے کہیں زیادہ ترکی کی ضرورت ہے،   لیکن  ہم سے  دہشت گرد تنظیم کے ساتھ رعایات     سے کام لینے  کی   توقع نہیں  رکھی  جا سکتی۔

یورپی یونین اور ترکی   سے ماہرین یکجا ہوتے ہوئے    کسی روڈ میپ پر  تبادلہ خیال  کریں گے،  جس کے بعد ہی واپسی قبول قانون      کو نافذ کیا جانا ممکن  ہو گا۔

 



متعللقہ خبریں