حلیف ممالک کو دہشت گردی کیخلاف جدوجہد میں  ترکی کی حمایت کرنے کی ضرورت ہے، ترجمان وزارت خارجہ

ترکی نے دہشت گرد تنظیم پی وائے ڈی کیطرف سے جرمنی میں مشن کھولنے پر رد عمل ظاہر کیا ہے ۔

487319
حلیف ممالک کو دہشت گردی کیخلاف جدوجہد میں  ترکی کی حمایت کرنے کی ضرورت ہے، ترجمان وزارت خارجہ

  ترکی نے دہشت گرد تنظیم پی وائے ڈی کیطرف سے جرمنی میں مشن کھولنے پر رد عمل ظاہر کیا ہے ۔

 وزارت خارجہ کے ترجمان تانیو بلگیچ نے اس موضوع پر منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا  کہ    پی وائے ڈی کے دہشت گرد تنظیم پی کے کے کیساتھ روابط واضح ہیں۔  حلیف ممالک کو دہشت گردی کیخلاف جدوجہد میں  ترکی کی حمایت کرنے کی ضرورت ہے ۔  انھوں نے جرمن پارلیمنٹ کو 1915 کے واقعات کے بارے میں پیش کردہ  قرار داد   پر  بھی تنقید کی  اور کہا جرمنی حالیہ کچھ عرصے سے اس موضوع سے متعلق غیر جانبداری کا مظاہرہ نہیں  کر رہا ہے ۔ اگر اس قرار داد کو قبول کیا گیا تو اس سے دونوں ممالک کے تعلقات پر منفی اثرات مرتب ہونگے ۔   انھوں نے شام میں جاری جھڑپوں کے خاتمے کے لیے جنیوا  مذاکرات کے تیسرے راؤنڈ کے ملتوی ہونے   پر تبصرہ کرتے ہوئے  کہا کہ روس اور امریکہ کے درمیان لازکیے ،مشرقی گوٹا اور حلب کی جھڑپوں کو روکنے کے موضوع پر دوبارہ  مطابقت    ہوئی ہے ۔ روس جنیوا مذاکرات میں پی وائے ڈی کی شمولیت کا دفاع کر رہا ہے ۔روس کا شام سے متعلق ایجنڈہ واضح ہے۔ وہ پی وائے ڈی کو بھی مذاکرات میں شامل کروانا چاہتا ہے ۔یہ حقیقت آشکار ہے کہ پی وائے ڈی اور پی کے کے کردوں کی نمائندگی نہیں کرتی ہیں ۔  ترکی  نے ہر موقع پر اس نظریے کا دفاع کیا ہے کہ پی وائے ڈی کو مذاکرات کی میز پر نہیں بٹھا یا جا سکتا ۔  روس کا موقف دہشت گردی کی حمایت کے سوا اور کچھ نہیں ہے ۔

وزارت خارجہ کے ترجمان تانیو بلگیچ نے اسطرف توجہ دلائی کہ یورپی یونین کیساتھ ماہ مارچ میں ہونے والے واپسی قبول معاہدے  کی رو سے  ترکی نے 396 مہاجرین کوواپس بلایا ہے جبکہ 125 شامی مہاجرین کو یورپی ممالک میں بھیجا  گیا ہے ۔



متعللقہ خبریں