شامیوں کو واپس جانے پر مجبور کرنے سے متعلق دعوے غیر حقیقی ہیں

ایسے حالات میں کہ جب ترکی مہاجرین کے لئے اپنے تمام امکانات کو استعمال کر رہا ہے اپنی سرحدوں پر خاردار تار لگانے والے ممالک کی طرف سے اس نوعیت کی خبریں قابل افسوس ہیں

463666
شامیوں کو واپس جانے پر مجبور کرنے سے متعلق دعوے غیر حقیقی ہیں

ترکی نے کہا ہے کہ شامیوں کو ان کے ملک واپس بھیجنے کی تحریک دینے یا مجبور کرنے سے متعلق دعوے غیر حقیقی ہیں۔

وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ آج کل ایمنسٹی انٹرنیشنل کی طرف سے بعض ذرائع ابلاغ میں شائع کروائے جانے والے، شامیوں کو زبردستی ان کے ممالک بھیجنے سے متعلق، دعوے دیکھنے میں آ رہے ہیں۔ مذکورہ ادارے کے ترجمانوں کی طرف سے مختلف ٹیلی ویژن چینلوں پر بھی یہ دعوے کئے گئے ہیں جو کسی صورت قابل قبول نہیں ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ترکی پانچ سال سے خانہ جنگی سے بچ کر ترکی آنے والے شامی مہاجرین کے لئے "کھلے دروازے "کی پالیسی اپنائے ہوئے ہے اور سرحد پر مہاجرین کو واپس نہ بھیجنے کی بین الاقوامی ذمہ داری پر نہایت محتاط شکل میں عمل پیرا ہے اور ہماری اس پالیسی میں کوئی تبدیلی زیر بحث نہیں ہے"۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ شامیوں کے قیام کی شرائط کو بہتر بنانے کے لئے تمام ضروری اقدامات اٹھائے گئے ہیں اور 15 جنوری سے شامیوں کو ورک پرمنٹ بھی دیا جا رہا ہے۔

مزید کہا گیا ہے کہ ترکی دنیا میں سب سے زیادہ مہاجرین کو پناہ دینے والا ملک ہے اور ان مہاجرین کو واپس ان کے ملک بھیجنے کی تحریک دینے یا مجبور کرنے کا موضوع زیر بحث نہیں ہے۔ ایسے حالات میں کہ جب ترکی مہاجرین کے لئے اپنے تمام امکانات کو استعمال کر رہا ہے اپنی سرحدوں پر خاردار تار لگانے والے ممالک کی طرف سے اس نوعیت کی خبریں قابل افسوس ہیں۔



متعللقہ خبریں