ترکی دہشت گردی کو ایک معمول کے طور پر قبول نہیں کرے گا: نعمان قرتلمش

دہشت گردی کے خلاف جدوجہد اسی عزم کے ساتھ جاری رہے گی جیسا کہ اب سے پہلی جاری تھی۔ وزیر اعظم احمد داود اولو

454462
ترکی دہشت گردی کو ایک معمول کے طور پر قبول نہیں کرے گا: نعمان قرتلمش

ترکی کی قومی اسمبلی کے اسپیکر اسماعیل قہرمان نے، استنبول بے اولو میں دہشت گردی کے حملے کی وجہ سے، نشر کردہ پیغام میں کہا ہے کہ فساد و نفاق پیدا کرنے والے عناصر کا ہدف عوام میں خوف، بے چینی اور ہلچل پیدا کرنا، انتظامیہ کو مختلف ایجنڈوں کے ساتھ مشغول کرنا، سکیورٹی فورسز کو نااہل ثابت کرنا اور حکومت پر قوم کے اعتماد کو متزلزل کرنا ہے۔

قہرمان نے کہا کہ دہشتگردی کو سیاست کی ایک شکل اور وسیلے کے طور پر قبول کرنے والوں کو ترک حکومت اور قوم کی عقل سلیم، صبر، بصیرت عزم اور ارادے کی مدد سے شکست دی جائے گی۔

انہوں نے،ماضی میں اس قوم کے بہت سے مصائب پر قابو پانے اور موجودہ مصائب پر بھی قابو پانے کے یقین کا اظہار کرتے ہوئے حملے میں ہلاک ہونے والوں کے کنبوں سے اظہار تعزیت کیا اور زخمیوں کی فوری صحت یابی کی دعا کی۔

وزیر اعظم احمد داود اولو نے بھی کہا کہ ہم، کسی قسم کی تفریق کئے بغیر عوام کو ہدف بنانے والے اس حملے کا سبب بننے والے قاتلوں اور ان کے ساتھ تعاون کرنے والوں کی مذمت کرتے ہیں۔

وزیر اعظم نے ہلاک ہونے والوں کے کنبوں سے اظہار تعزیت اور زخمیوں کی فوری صحت یابی کی تمنا کا ظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جدوجہد اسی عزم کے ساتھ جاری رہے گی جیسا کہ اب سے پہلی جاری تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم باہمی اتحاد سے دہشت گردی کی لعنت پر قابو پا لیں گے۔

نائب وزیر اعظم اور حکومتی ترجمان نعمان قرتلمش نے بھی کہا کہ ترکی دہشت گردی کا عادی نہیں بنے گا اسے ایک معمول کے طور پر قبول نہیں کرے گا اور اس کے مقابل پس قدمی اختیار نہیں کرے گا۔

انہوں نے ضلع اوردو سے جاری کردہ بیان میں حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا " وہ ایک مذموم منصوبے کے اطلاق میں مصروف ہیں لیکن ان کی تمام کوششیں ناکام رہیں گی یہ قوم ان کے جال میں نہیں آئے گی"۔

انہوں نے کہا کہ "قوم ان کی خواہشوں میں سے کسی کی بھی حوصلہ افزائی نہیں کرے گی اور اپنے ازلی بھائی چارے کے ساتھ ابد تک اس زمین پر باہمی اتحاد اور امن کے ساتھ رہے گی"۔

انہوں نے کہا کہ "دہشتگردی کے خلاف جدوجہد ایک قومی ذمہ داری ہے اور اس کے مقابل قومی اتحاد، تعاون اور بھائی چارے کے ساتھ کھڑا ہونے کی ضرورت ہے اور ایسا کرتے وقت ہم آپ سب کو کسی قسم کے تردد کے بغیر دہشت گردی کرنے والوں کے ہی نہیں ان سے دہشت گردی کروانے اور ان کی پشت پناہی کرنے والوں کے خلاف بھی جسدِ واحد ہونے کی دعوت دیتے ہیں۔

اس دوران صدر رجب طیب ایردوان نے بھی اپنی استنبول میں موجودگی کے دوران وزیر اعظم احمد داود سے حملے کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔

وزیر اعظم احمد داود اولو نے متعلقہ وزارتوں کے ساتھ ہنگامی اجلاس کیا جس میں صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس کے بعد کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔

ریپبلکن پیپلز پارٹی کے چئیر مین کمال کلچ دار اولو نے اپنے بیان میں کہا کہ "دہشت گردی جس کی طرف سے بھی کی گئی ہو اور جہاں سے بھی کی گئی ہو اس کی مذمت کرنا ہر ایک کی مشترکہ ذمہ داری ہے"۔

نیشنلسٹ موومنٹ پارٹی کے چئیر مین دیولت باہچے لی نے کہا کہ " نیشنلسٹ موومنٹ پارٹی دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں قوم کے ہم قدم اور حکومت کے شانہ بہ شانہ ہے"۔

پیپلز ڈیموکریٹ پارٹی کی طرف سے جاری کردہ پیغام میں کہا گیا ہے کہ "شہریوں کی موجودگی کی جگہ پر ہر روز اور ہر گھڑی انسانوں کے کام پر جانے اور خریداری کے لئے استعمال کردہ راستے میں کئے گئے اس حملے کو، خواہ یہ حملہ جس کی طرف سے بھی کیا گیا ہو، قبول نہیں کیا جا سکتا"۔

سابقہ صدر عبداللہ گل نے بھی انٹر نیٹ سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ "مکمل طور پر شہریوں کو ہدف بنانے والے اس حملے کی میں پُر زور مذمت کرتا ہوں"۔



متعللقہ خبریں