یورپی یونین نے ترکی کو نئے سرے سے دریافت کیا ہے

خارجی طاقتوں کی خواہش ایک صدی قبل نصف رہ جانے والے حساب کتاب کو مکمل کرنا اور اس جغرافیہ کو ایک دفعہ پھر تقسیم کرنا ہے

449689
یورپی یونین نے ترکی کو نئے سرے سے دریافت کیا ہے

ترکی کے نائب وزیر اعظم نعمان قرتلمش نے کہا ہے کہ یورپی یونین نے مہاجرین کے بحران کے وسیلے سے ترکی کو نئے سرے سے دریافت کیا ہے۔

قرتلمش نے ایک ٹیلی ویژن پراگرام کی براہ راست نشریات میں دہشت گردی سے رابطہ رکھنے والے اسمبلی ممبران کی استثانیت کو ختم کرنے، نئے آئین کی کاروائیوں اور ترکی اور یورپی یونین کے درمیان مہاجرین کے موضوع سے متعلق مذاکرات کے بارے میں بیانات دئیے۔

دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشنوں کے آخر تک جاری رہنے پر زور دیتے ہوئے انہوں نے 'پی کے کے ' کے لئے خارجی تعاون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ 'پی کے کے' کے پیچھےخبر رسانی، لاجسٹک، اقتصادی اور سیاسی تعاون موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ"خارجی طاقتوں کی خواہش ایک صدی قبل نصف رہ جانے والے حساب کتاب کو مکمل کرنا اور اس جغرافیہ کو ایک دفعہ پھر تقسیم کرنا ہے۔ 100 سال قبل انہوں نے سرحدوں کو تقسیم کیا اور اب ذہنوں اور دِلوں کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں"۔

نئے آئین کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ " اس وقت تک ترکی میں آئین میں صاحب اختیار لوگوں کے کہے کو رقم کیا گیا ہے"۔

قرتلمش نے کہا کہ ہم نیا آئین بنانے پر مجبور ہیں ، قومی مینڈیٹ کی مالک اسمبلی اس آئین کو مکمل کرے گی اور اگر قومی اسمبلی میں آئین کا کام جاری نہیں رکھا جاتا تو اس صورت میں ریفرنڈم کروائے جائیں گے۔

شامی مہاجرین کے موضوع پر بھی بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ترکی نے دینی و نسلی امتیاز کئے بغیر اس مسئلے کو انسانی حوالے سے قبول کیا ہے اور مہاجرین کو قبول کرتے ہوئے ان کے درمیان کوئی تفریق نہیں کی۔

مہاجرین سے متعلق یورپی یونین اور ترکی کے درمیان مذاکرات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "انہیں اس بات کا احساس ہو گیا ہے کہ ترکی کے بغیر یورپ کا اس ہجرت کے مسئلے کو حل کرنا ناممکن ہے۔ مہاجرین کا مسئلہ اصل میں ہمارے امتحان سے زیادہ یورپ کا امتحان ہے"۔



متعللقہ خبریں