ترکی اپنی سرحدوں کی حفاظت کے لیے کسی سے اجازت نہیں لے گا

ترکی اپنی سرحدوں کی حفاظت کے لیے کسی سے اجازت نہیں لے گا

437907
ترکی اپنی سرحدوں کی حفاظت کے لیے کسی سے اجازت نہیں لے گا

وزیراعظم احمد داود اولو کا کہنا ہے کہ ترکی کی سرحدوں کے خلاف ہر طرح کی مداخلت اور خلاف ورزی کا جواب دیا جائیگا۔

بین الاقوامی نشریاتی ادارے الا جزیرہ سے انٹرویو میں وزیر اعظم داود اولو نے انقرہ کے دہشت گرد حملے ، شام کی تازہ صورتحال اور ترکی ۔ روس کشیدگی کی طرح کے ایجنڈے کے معاملات پر اپنے جائزے پیش کیے۔

انہوں نے کہا کہ انقرہ میں 17 فروری کو پیش آنے والے دہشت گرد حملے نے نہ صرف ترکی بلکہ تمام تر بنی نو انسانوں کو ہدف بنایا ہے، انہوں نے حملے کے ذمہ دار وں تک پہنچنے کے لیے تحقیقاتی ٹیموں کے بڑی توجہ سے کام لینے کے بارے میں آگاہی فراہم کی۔

جناب داود اولو نے بتایا کہ خود کش بم حملہ آور کے تمام رابطوں کے نیٹ ورک کے افشا ہونے پر اس واقع کے پیچھے PKK کار فرما ہونے کا تعین ہوا ہے۔

یہ گھناونا فعل وائے پی جی اور PKK کی مشترکہ کارستانی ہے۔ ویسے بھی وائے پی جی پی کے کے کی ہی ایک شاخ ہے۔

ان لوگوں کو ہماری عوام کے سامنے اس چیز کا حساب دینا ہو گا، جس کا فیصلہ ہم کریں گے۔

شام میں فائر بندی کے قیام کے ایک اہم تجربہ ہونے پر توجہ مبذول کرانے والے داود اولو نے بتایا کہ تاہم اگر اس حوالے سے حقائق کی نظر سے جائزہ لیا جائے تو ہم اس ملک کے مستقبل کے بارے میں مثبت سوچ رکھنے سے عاری ہیں۔

25 فروری سے دوبارہ شروع ہونے والے جنیوا مذاکرات کے لیے انقرہ کہ کیونکر مثبت سو چ نہ رکھنے کی وضاحت کرنے والے وزیر اعظم نے بتایا کہ فائر بندی کے موضوع پر مذاکرات کا اسد انتظامیہ اور روس نے ناجائز فائدہ اٹھایا ہے۔

روس کے ملکی انتظامیہ مخالف تمام تر گروہوں کو اس ملک سے نکال باہر کرنے کی کوشش میں ہونے کا بھی ذکر کرنے والے داود اولو نے بتایا کہ " اپنی جانوں کو خطرہ ہونے والے انسانوں کے لیے ترکی کے دروازے ہمیشہ کھلے ہی، ترکی ان کی مد د کے عمل کو آئندہ بھی جاری رکھے گا۔"

انہوں نے مزید کہا کہ ترکی اپنی سرحدوں کا تحفظ کرنے کے لیے کسی سے اجازت لینے پر مجبور نہیں ہے۔



متعللقہ خبریں