ترکی کے مدافعت کے جائز حق کے راستے میں کوئی رکاوٹ نہیں بن سکے گا

جو علاقے میں اپنی موجودگی کا کوئی جواز پیش نہیں کر پا رہے وہ ترکی کے ان آپریشنوں کا احترام کرنے پر مجبور ہیں کہ جو وہ اپنی زمین اور اپنے شہریوں کے جانی تحفظ کے لئے کر رہا ہے

436504
ترکی کے مدافعت کے جائز حق کے راستے میں کوئی رکاوٹ نہیں بن سکے گا

ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف ترکی کے مدافعت کے جائز حق کے راستے میں کوئی رکاوٹ نہیں بن سکے گا۔

صدر ایردوان نے استنبول میں منعقدہ "یونیسکو عالمی گاسٹرونومی شہر غازی آنتیپ" پروگرام میں شرکت کی اور تقریب سے خطاب میں دہشتگردی کے خلاف جدوجہد کے سلسلے میں ترکی کے آپریشنوں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ " ترکی اس وقت حملوں کے خلاف مدافعت کا جائز حق استعمال کرنے کی حالت میں آ گیا ہے"۔

انہوں نے کہا کہ "درپیش خطرے کے خلاف جدوجہد میں ترکی اس وقت جس مقام پر ہے وہاں اسے شام میں اور دہشت گردی کے گڑھ کی حیثیت کے حامل ہر مقام پر ہر وہ آپریشن کرنے کا حق حاصل ہے کہ جس کی وہ ضرورت محسوس کرتا ہے"۔

صدر ایردوان نے کہا کہ شام میں نصف ملین انسانوں کے قتل عام پر جن کے کان پر جوں تک نہیں رینگی اگر وہ ترکی کے اپنے جائز حق کے استعمال پر ردعمل کا اظہار کرتے ہیں تو موجودہ جانی نقصان کے بعد ہمیں اس ردعمل کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو علاقے میں اپنی موجودگی کا کوئی جواز پیش نہیں کر پا رہے وہ ترکی کے ان آپریشنوں کا احترام کرنے پر مجبور ہیں کہ جو وہ اپنی زمین اور اپنے شہریوں کے جانی تحفظ کے لئے کر رہا ہے۔

صدر ایردوان نے کہا کہ " خود حفاظتی کی حالت میں ہمارے سامنے جو بھی آتا ہے ہم اسے دہشتگرد قبول کریں گے"۔

انہوں نے کہا کہ ترکی کا مدافعتی اصول اب صرف اپنے اوپر عملی حملوں کی حدوں تک محدود نہیں رہا بلکہ اب ترکی PYD اور داعش سمیت ہر طرح کے دہشتگردی کے خطرے کو اپنے احاطے میں لینے کا حق استعمال کرے گا۔



متعللقہ خبریں