جرمن وزیر خارجہ کی ترک وزیر اعظم سے ملاقات
وزارت عظمی کے حلقوں سے حاصل کردہ معلومات کے مطابق تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہنے والی اس ملاقات میں وزیر اعظم داود اولو نے حالیہ ایام میں شامی پناہ گزینوں کے بحران کے حوالے سے جرمنی کے مثبت موقف کو سراہا
وزیر اعظم احمد داود اولو نے جرمن وزیر خارجہ فرینک والٹر شٹائن مایئر اور لگسمبرگ کے وزیر خارجہ جین آسیل بورن کو شرف ِ ملاقات بخشا ہے۔
وزیرا عظم ہاوس میں ہونے والی ان ملاقاتوں میں سے پہلی ملاقات جرمن وزیر خارجہ سے سر انجام پائی۔
وزارت عظمی کے حلقوں سے حاصل کردہ معلومات کے مطابق تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہنے والی اس ملاقات میں وزیر اعظم داود اولو نے حالیہ ایام میں شامی پناہ گزینوں کے بحران کے حوالے سے جرمنی کے مثبت موقف کو سراہا۔
انہوں نے پناہ گزینوں کے حوالے سے کہا کہ اس سلسلے میں ترکی کا یورپی یونین سے رابطہ اور باہمی تعاون کی جستجو جاری ہے۔
شٹائن مایئر نے بھی اس موقع پر کہا کہ ترکی شروع سے شام کے بحران کو زیر لب آتا جا رہا تھا تا ہم ترکی کی کوششوں اور خدمات کا حال ہی میں صحیح طریقے سے اندازا ہوا ہے جن کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں۔
اس ملاقات میں دیگر علاقائی معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر اعظم داود اولو نے بعد ازاں یورپی یونین کے موجودہ صدر ملک لگسمبرگ کے وزیر خارجہ جین آسل بورن سے ملاقات کی۔
اس دوران داود اولو کا کہنا تھا کہ شامی پناہ گزینوں کا بحران نہ صرف خطے بلکہ بحیرہ روم اور یورپ سے بھی تعلق رکھتا ہے۔ لہذا اس مسئلے کا جڑوں سے حل تلاش کرنا ہو گا۔
اس ملاقات میں ترکی کی یورپی یونین کی رکنیت کا معاملہ بھی زیر غور آیا، آسیل بورن نے لگسمبرگ کی ترکی کے یورپی یونین سلسلہ مذاکرات کی حمایت کا ایک بار پھر اعادہ کیا۔
متعللقہ خبریں
![ترکیہ آرمینیا کے فلسطین کو تسلیم کرنے کا خیر مقدم کرتا ہے، دفترِ خارجہ](http://cdn.trt.net.tr/images/medium/rectangle/d431/4da4/2a0f/665576b9c9569.jpg?time=1719061254)
ترکیہ آرمینیا کے فلسطین کو تسلیم کرنے کا خیر مقدم کرتا ہے، دفترِ خارجہ
فلسطین کو تسلیم کرنا بین الاقوامی قانون، انصاف اور ضمیر کا تقاضا ہے
![صوبہ شرناک میں ایک خصوصی آپریشن میں 4 دہشت گرد غیر فعال](http://cdn.trt.net.tr/images/medium/rectangle/cb09/0bb8/be30/667528251ad6f.jpg?time=1719061254)
صوبہ شرناک میں ایک خصوصی آپریشن میں 4 دہشت گرد غیر فعال
بیت الشباب کے نواحی علاقوں میں علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم کے رکن دہشت گردوں کے ساتھ جھڑپ ہوئی