اویغور عورتوں اور بچوں کا گروپ ترکی پہنچ گیا
تھائی لینڈ میں ایک پولیس چوکی میں زیر حراست رکھے گئے 173 اویغور عورتوں اور بچوں کے گروپ کو پہلے استنبول اور وہاں سے کیسری کے رہائشی مرکز میں لایا گیا
ترکی چین میں مظالم کےشکار اویغور ترکوں کو نظر انداز نہیں کر رہا۔۔۔
چین سے فرار ہونے کے بعد مارچ 2014 میں سرحد کی خلاف ورزی کے بہانے سے تھائی لینڈ میں ایک پولیس چوکی میں زیر حراست رکھے گئے 173 اویغور عورتوں اور بچوں کے گروپ کو پہلے استنبول اور وہاں سے کیسری کے رہائشی مرکز میں لایا گیا۔
اس طرح چین کے ظلم سے فرار ہو کر کیسری آنے والے اویغور ترکوں کی تعداد ایک ہزار تک پہنچ گئی ہے۔
اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے عالمی اویغور کانگریس کے نائب سربراہ اور مشرقی ترکمانستان سوسائٹی کے چئیر مین سعید ترکمان نے کہا کہ ہمارے بہن بھائی بغیر کسی نقصان کے آج ترکی پہنچ گئے ہیں۔ اس موضوع پر حساسیت کا مظاہرہ کرنے پر ہم ترک حکومت کے شکر گزار ہیں۔
سخت رازداری کے ساتھ کیسری میں لائے جانے والے شمالی ترکمانستان کے باشندوں کی تصاویر کی اشاعت کو سکیورٹی کی وجہ سے گورنر دفتر کی طرف سے ممنوع قرار دے دیا گیا ہے۔
متعللقہ خبریں
![ترکیہ آرمینیا کے فلسطین کو تسلیم کرنے کا خیر مقدم کرتا ہے، دفترِ خارجہ](http://cdn.trt.net.tr/images/medium/rectangle/d431/4da4/2a0f/665576b9c9569.jpg?time=1719104436)
ترکیہ آرمینیا کے فلسطین کو تسلیم کرنے کا خیر مقدم کرتا ہے، دفترِ خارجہ
فلسطین کو تسلیم کرنا بین الاقوامی قانون، انصاف اور ضمیر کا تقاضا ہے
![صوبہ شرناک میں ایک خصوصی آپریشن میں 4 دہشت گرد غیر فعال](http://cdn.trt.net.tr/images/medium/rectangle/cb09/0bb8/be30/667528251ad6f.jpg?time=1719104436)
صوبہ شرناک میں ایک خصوصی آپریشن میں 4 دہشت گرد غیر فعال
بیت الشباب کے نواحی علاقوں میں علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم کے رکن دہشت گردوں کے ساتھ جھڑپ ہوئی