اوغور ترکوں پر روزے کی پابندی، ترکی سر گرم عمل
عوامی جمہوریہ چین کے خود مختار علاقے سنکیانگ میں اوغور ترکوں پر عبادت کی پابندی کی خاتمے کے لیے میں ترکی کی سفارتی کوششیں جاری ہیں ۔
عوامی جمہوریہ چین کے خود مختار علاقے سنکیانگ میں اوغور ترکوں پر عبادت کی پابندی کی خاتمے کے لیے میں ترکی کی سفارتی کوششیں جاری ہیں ۔
انقرہ میں چین کے سفیر کو اس بارے میں اپنی بے چینی سے آگاہ کیا گیا ہے ۔ وزارت خارجہ کیطرف سے جاری اعلان میں بتایا گیا ہے کہ چین کیطرف سے اوغور ترکوں پر روزے اور دیگر مذہبی فرائض کی آدائیگی پر پابندی کی خبروں پر ترکی کو سخت تشویش لاحق ہے ۔ ترکی چین کی علاقائی سالمیت امن و استحکام اور سلامتی کو بے حد اہمیت دیتا ہے ۔
چین کیطرف سے اوغور ترکوں کیخلاف اپنائی جانے والی پالیسی پر عالمی برادری میں طویل عرصے سے بحث ومباحثہ جاری ہے ۔انسانی حقوق کے علمبردار چین پر اوغور عوام پر تشدد اورانھیں مدغم کرنے کی پالیسی اپنانے کا الزام لگا رہے ہیں جبکہ حکومت چین اس بحران کو ملکی سلامتی اور دہشت گردی کا مسئلہ قرار دے رہی ہے ۔ چین نے ماہ رمضان میں اساتذہ ، طلبا اور سرکاری ملازمین پر روزہ رکھنے کی پابندی عائد کر دی ہے ۔ اس پابندی کیخلاف احتجاج کرنے والے گروپ اور پولیس کے درمیان جھڑپ میں بے شمار اوغور ہلاک ہو چکے ہیں ۔
متعللقہ خبریں
![ترکیہ آرمینیا کے فلسطین کو تسلیم کرنے کا خیر مقدم کرتا ہے، دفترِ خارجہ](http://cdn.trt.net.tr/images/medium/rectangle/d431/4da4/2a0f/665576b9c9569.jpg?time=1719046672)
ترکیہ آرمینیا کے فلسطین کو تسلیم کرنے کا خیر مقدم کرتا ہے، دفترِ خارجہ
فلسطین کو تسلیم کرنا بین الاقوامی قانون، انصاف اور ضمیر کا تقاضا ہے
![صوبہ شرناک میں ایک خصوصی آپریشن میں 4 دہشت گرد غیر فعال](http://cdn.trt.net.tr/images/medium/rectangle/cb09/0bb8/be30/667528251ad6f.jpg?time=1719046672)
صوبہ شرناک میں ایک خصوصی آپریشن میں 4 دہشت گرد غیر فعال
بیت الشباب کے نواحی علاقوں میں علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم کے رکن دہشت گردوں کے ساتھ جھڑپ ہوئی