ایران کو چاہیے کہ علاقے سے اپنی فورسز کو پیچھے ہٹا لے: ایردوان
ایران علاقے میں اپنی حکمرانی قائم کرنے کی کوششوں میں ہے اور تہران انتظامیہ کا یہ رویہ ناقابل برداشت ہے: رجب طیب ایردوان
ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے 7 اپریل کو اپنے ایران کے متوقع سرکاری دورے کے بارے میں بیان کہا ہے کہ "ہمارے پروگرام میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور ہم یمن کے حالات پر بھی نگاہ رکھے ہوئے ہیں"۔
صدر ایردوان نے یمن میں پیش قدمی جاری رکھنے والے حوثیوں کے خلاف سعودی عرب کی زیر قیادت گذشتہ ہفتے شروع ہونے والے آپریشن کا جائزہ لیا ہے اور ایران کو پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ "ایران کو چاہیے کہ علاقے سے اپنی فورسز کو پیچھے ہٹا لے"۔
انہوں نے کہا کہ ایران علاقے میں اپنی حکمرانی قائم کرنے کی کوششوں میں ہے اور تہران انتظامیہ کا یہ رویہ ناقابل برداشت ہے۔
اس جائزے کے بعد ایرانی حکام کی طرف سے جاری کردہ بیانات کے بارے میں صدر ایردوان نے سلوینیا کے دورے پر روانگی سے قبل ائیر پورٹ پر اخباری نمائندوں کے ساتھ بات چیت کی۔
صحافیوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ" ہمارا بیان، یمن کی زمینی سالمیت کے لئے احترام اور اس کے تحفظ کے لئے ہے اور ملک میں، خواہ داخلی ہو خواہ خارجی، مداخلت کے درست نہ ہونے کے بارے میں ہے"۔
صدر ایردوان نے کہا کہ ہم نے اصرار کے ساتھ اس بات پر زور دیا ہے کہ یمن کی زمینی سالمیت میں مداخلت کرنے والوں کو فوری طور پر اس ملک سے نکل جانا چاہیے۔
صدر ایردوان نے کہا کہ" اس موضوع پر ایران سے دو مختلف آوازیں بلند ہوئی ہیں لیکن یہ دونوں افراد ہمارے مخاطب نہیں ہیں۔ میں ایران کا دورہ کر بھی سکتا ہوں نہیں بھی کر سکتا میرے دورے کے بارے میں فیصلہ کرنے والے ایسے افراد نہیں ہم خود ہیں" ۔
متعللقہ خبریں
![ترکیہ آرمینیا کے فلسطین کو تسلیم کرنے کا خیر مقدم کرتا ہے، دفترِ خارجہ](http://cdn.trt.net.tr/images/medium/rectangle/d431/4da4/2a0f/665576b9c9569.jpg?time=1719115316)
ترکیہ آرمینیا کے فلسطین کو تسلیم کرنے کا خیر مقدم کرتا ہے، دفترِ خارجہ
فلسطین کو تسلیم کرنا بین الاقوامی قانون، انصاف اور ضمیر کا تقاضا ہے
![صوبہ شرناک میں ایک خصوصی آپریشن میں 4 دہشت گرد غیر فعال](http://cdn.trt.net.tr/images/medium/rectangle/cb09/0bb8/be30/667528251ad6f.jpg?time=1719115316)
صوبہ شرناک میں ایک خصوصی آپریشن میں 4 دہشت گرد غیر فعال
بیت الشباب کے نواحی علاقوں میں علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم کے رکن دہشت گردوں کے ساتھ جھڑپ ہوئی