اسلامی آئینی بل یورپ کے آزادیوں کے نقطہ نظر سے ہم آہنگ نہیں
مغرب کو مسلمانوں کے آزادی کے حلقے کو تنگ کرنے والے اقدامات سے پرہیز کرنا چاہیے
مغرب کو مسلمانوں کے آزادی کے حلقے کو تنگ کرنے والے اقدامات سے باز آجانا چاہیے۔۔۔
جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے خارجہ تعلقات کے نائب وزیر اور استنبول سے اسمبلی ممبر متین کُلنک نے آسٹریا کے اسلامی آئینی بل پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم بیرونی ممالک میں مقیم مسلمان کمیونٹیوں کے ساتھ ہیں۔
اپنے دورہ آسٹریا کے دوران دارالحکومت ویانا میں اسلامی آئینی بل کا جائزہ لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "مغرب کو مسلمانوں کے آزادی کے حلقے کو تنگ کرنے والے اقدامات سے پرہیز کرنا چاہیے، آسٹریا کو اسلام اور مسلمانوں کو معاشرے کے ایک مساوی حصے کے طور پر قبول کرنا چاہیے"۔
انہوں نے کہا کہ آسٹریا میں مسلمانوں کے حقوق کو قانون کے تحفظ میں لینے والی اصلاحات کئے جانے کی ضرورت ہے اور موجودہ اسلامی آئینی بل مسلمانوں میں شدید ردعمل کا سبب بن رہا ہے۔
کُلُنک نے کہا کہ اس بل سے مسلمانوں اور دہشت گردی کو ایک ساتھ رکھنے کی سوچ کی عکاسی ہوتی ہے۔
متین کُلنک نے کہا کہ جرم ایک شخص سے متعلق عمل ہے اور ایک شخصی فعل کو ایک دین اور اس دین کے پیروکاروں سے منسلک کر کے ان کی آزادی کو محدود کرنا یورپ کے آزادیوں کے نقطہ نظر سے ہم آہنگ نہیں ہے "۔
متعللقہ خبریں
صدر رجب طیب ایردوان کی امریکہ میں مصروفیات
ہ اگر سب ممالک ملکر قیامِ امن کے مقصد کے ساتھ کارروائیاں کریں تو اسرائیل رکنے پر مجبور ہو جائے گا