صدر ایردوان کی متعدد ممالک کے سربراہان کیساتھ ملاقات

صدر رجب طیب ایردوان نے جو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کی غرض سے متحدہ امریکہ کا دورہ کر رہے ہیں نیو یارک میں متعدد ممالک کے سربراہان کیساتھ مذاکرات کیے ۔

136611
صدر ایردوان کی متعدد ممالک کے سربراہان کیساتھ ملاقات


صدر رجب طیب ایردوان نے جو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کی غرض سے متحدہ امریکہ کا دورہ کر رہے ہیں نیو یارک میں متعدد ممالک کے سربراہان کیساتھ مذاکرات کیے ۔انھوں نے سب سے پہلے اٹلی کے وزیر اعظم میٹیو رینزی کیساتھ ملاقات کی ا ور یورپی یونین میں ترکی کی رکنیت کے عمل کی حمایت کیوجہ سے ان کا شکریہ ادا کیا ۔جواب میں اٹلی کے وزیر اعظم نے کہا کہ یورپی یونین میں ترکی کی شمولیت سے یونین مزید مستحکم بن جائے گی ۔عراق ،شام اور لیبیا کی صورتحال کے علاوہ دونوں ممالک کے مابین دفاعی صنعت کے شعبے میں تعاون کرنے جیسے موضوعات کا بھی جائزہ لیا گیا ۔
صدر ایردوان نے بعد میں ایران کے صدر حسن روحانی کیساتھ ملاقات کی اور علاقائی معاملات میں مزید تعاون کرنے پر اتفاق رائے ظاہر کیا گیا ۔صدر ترکی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ترکی کی امیدواری کی حمایت کرنے پر ان کا شکریہ اداکیا ۔صدر روحانی نے صدر ایردوان کو ایران کے دورے کی دعوت دی ۔عراق کے صدر فوات معصوم کیساتھ ملاقات کے دوران صدر ایردوان نے ان کی حکومت کی کامیابی کے لیے نیک تمناوں کا اظہار کیااور کہا کہ ترکی عراق کے اتحاد و یکجہتی کو انتہائی اہمیت دیتا ہے ۔دونوں سربراہان نے دہشت گردی کیخلاف مشترکہ جدوجہد کرنے اور اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کے موضوع پر اتفاق رائے ظاہر کیا ۔صدر ایردوان نے فلسطین کے صدر محمود عباس کیساتھ ملاقات کے دوران غزہ میں فائر بندی کو پائیدار بنانے کی ا ہمیت کو واضح کیا اور غزہ پر عائد پابندیوں کو ختم کروانے کے لیے عالمی برادری کیطرف سے اسرائیل پر دباو ڈالنے کی ضرورت پر زوردیا ۔انھوں نے کہا کہ ترکی ماضی کیطرح مستقبل میں بھی فلسطین کی بھرپور حمایت کو جاری رکھے گا ۔صدر ایردوان نے بعد میں رومانیہ ،جارجیا اور گریناڈاکے وزراء اعظم سے ملاقات کی ۔
بعد میں صدر ایردوان نے اقوام متحدہ کی موسمی تبدیلیوں کے اجلاس میں شرکت کی ۔ اپنے خطاب میں انھوں نے کہا کہ ترکی موسمی تبدیلیوں کے موضوع پر اٹھائے جانے والے تمام اقدامات کے دائرہ کار میں اپنے اوپر عائد ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے تیار ہے اور اس بارے میں جلد از جلد موثر فیصلے کرنے کی ضرورت ہے ۔ترکی نے اپنے قومی کاروائی منصوبے کو اس کے مطابق تیار کیا ہے ۔انھوں نے صدر اوباما کیطرف سے سربراہان کے اعزاز میں دئیے گئے ریسپشن میں بھی شرکت کی۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں