غزہ میں فائر بندی کو توڑنے کے خلاف رد عمل

وزیر خارجہ احمد داؤد اولو فلسطین میں محض تین گھنٹے تک جاری رہ سکنے والی فائر بندی کی خلاف ورزی کیے جانے کے پس پردہ اسباب کو جانننے کی خاطر بھاری سفارتی کوششیں صرف کر رہے ہیں

76765
غزہ میں فائر بندی کو توڑنے کے خلاف رد عمل

وزیر خارجہ احمد داؤد اولو نے فلسطین اور اسرائیل کے مابین طے پانے والی 72 گھنٹوں کی فائر بندی کو توڑے جانے پر رد عمل کا مظاہرہ کیا ہے۔
اسرائیل کی طرف سے فلسطین کے ساتھ تین گھنٹے تک بھی قائم نہ رہنے والی فائر بندی کا خاتمہ ہونے کے اعلان کے بعد داؤد اولو نے وسیع پیمانے پر سفارتی کوششیں صرف کیں۔
انہوں نے امریکی وزیر خارجہ جان کیری، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون، حماس کے لیڈر خالد میشال اور قطری وزیر خارجہ خالد بن محمد الا عطیہ کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کی۔
کل قونیا میں بعد از نماز جمعہ اظہار ِ خیال کرنے والے داؤد اولو نے فائر بندی کے عمل درآمد پر خاتمے کے حوالے سے فلسطین کے جواز کو پیش کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ "ستر کے قریب فلسطینیوں کے شہید ہونے کا موجب بننے والی فائر بندی کی خلاف ورزی کا مظاہرہ کیا گیا ، جس پر فلسطین کو اس کا جواب دینا پڑا۔
خالد میشال کے فائر بندی کے معاہدے پر کار بند رہنے کی وضاحت کرنے کا بھی ذکر کرنے والے وزیر داؤد اولو نے بتایا کہ اس دائرہ عمل میں فلسطینی فریق ایک اعلان جاری کرے گا۔
انہوں نے اس امر کی ضرورت پر بھی زور دیا کہ علاقے میں اقوام متحدہ کے ایک مبصر وفد کی تعیناتی کی جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فائر بندی کو توڑنے والے فریق کا پتہ چلانا لازمی ہے ، لہذا میں اس ضمن میں اپنی سفارتی کوششوں کو جاری رکھوں گا۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں