انقرہ میں اوپر تلے اجلاس

کل سب سے پہلے وزیر خارجہ احمد داؤد اولو نے وزارت خارجہ دفتر میں خفیہ خبر رساں ایجنسی کے مشیر خاقان فیدان ، مسلح افواج کے ڈپٹی چیف جنرل یاشار گلیر اور سکیورٹی حکام کے ساتھ حالیہ معلومات کے بارے میں بات چیت کی

95102
انقرہ میں اوپر تلے اجلاس

موصل میں ترکی کے قونصل خانے پر عراق۔شام اسلامی حکومت دہشت گرد تنظیم کے حملے کے بعد ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں اوپر تلے اجلاس کئے جا رہے ہیں۔
کل سب سے پہلے وزیر خارجہ احمد داؤد اولو نے وزارت خارجہ دفتر میں خفیہ خبر رساں ایجنسی کے مشیر خاقان فیدان ، مسلح افواج کے ڈپٹی چیف جنرل یاشار گلیر اور سکیورٹی حکام کے ساتھ حالیہ معلومات کے بارے میں بات چیت کی۔
اس کے بعد صدر گُل کی طلب پر چانکایہ ریذیڈینس میں اجلاس کیا گیا جس میں وزیر خارجہ احمد داؤد اولو، خفیہ خبر رساں ایجنسی کے مشیر خاقان فیدان ، مسلح افواج کے ڈپٹی چیف جنرل یاشار گلیر اور وزارت خارجہ کے مشیر فریدون سنر لی اولو نے شرکت کی۔
اجلاس میں ایک ایک کر کے علاقے سے موصول ہونے والی تمام خبروں پر غور کیا گیا، اس کے علاوہ حالیہ معلومات اور آئندہ کے روڈ میپ کا بھی جائزہ لیا گیا۔
موجودہ مرحلے سے متعلق بیان یومیہ پریس بریفنگ کے ساتھ نائب وزیر خارجہ ناجی کھورو نے جاری کیا۔
کھورو نے اپنے بیان میں کہا کہ قونصل خانے کے اہلکار اور ترک ڈرائیوروں کی صحت کی صورتحال تسلی بخش ہے ،انہوں نے مغویوں کو شام لے جائے جانے کے دعوے کی تردید کی اور کہا کہ وہ ابھی تک موصل میں ہیں۔
ناجی کھورو نے کہا کہ ٹرالر ڈرائیوروں کے لئے تاوان کا مطالبہ نہیں کیا گیا اور یہ کہ حملے کے وقت عسکریت پسندوں کی تعداد اس قدر زیادہ تھی کہ ان کے خلاف کوئی اقدام نہیں کیا جا سکتا تھا۔
کھورو نے حملے سے قبل عراقی حکام کی طرف سے ترکی کے قونصل خانے کی سکیورٹی پر مامور مقامی سکیورٹی فورس کو پیچھے ہٹانے کی طرف بھی توجہ مبذول کروائی۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں