انقرہ میں سفارتخانہ پاکستان کے زیر اہتمام یومِ سیاہ کشمیرکی تقریب

یومِ سیاہ کشمیر کی تقریب میں  ترک پارلیمنٹ کے انسانی حقوق کے تحقیقاتی کمیشن کی چیئرپرسن دریا یانک ، ترک پارلیمنٹ میں یورپی  یونین اہم آھنگی   کمیشن کے چئیر مین   اور پاک ترک کلچرل ایسوسی ایشن کے صدر برہان قایا ترک  ،تھنک  ٹینک SDE کے صدر گورائےآلپرکی شرکت

2059074
انقرہ میں سفارتخانہ پاکستان کے زیر اہتمام یومِ سیاہ کشمیرکی تقریب

ترکیہ کے دارالحکومت انقرہ میں سفارتخانہ پاکستان کے زیر اہتمام یومِ سیاہ کشمیر منایا گیا ۔

 یومِ سیاہ کشمیر کی تقریب میں  ترک پارلیمنٹ کے انسانی حقوق کے تحقیقاتی کمیشن کی چیئرپرسن دریا یانک ، ترک پارلیمنٹ میں یورپی  یونین اہم آھنگی   کمیشن کے چئیر مین   اور پاک ترک کلچرل ایسوسی ایشن کے صدر برہان قایا ترک  ،تھنک  ٹینک SDE کے صدر گورائے آلپر ، دیگر ممتاز ترک شخصیات، میڈیا اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے  بڑی تعداد میں شرکت کی۔

ترک پارلیمنٹ کے انسانی حقوق کے تحقیقاتی کمیشن کی چیئرپرسن دیر یانک نے اپنے خطاب میں کہا کہ کشمیر کی حمایت بین الاقوامی قانون اور ضمیر کا تقاضا ہے۔ ترکیہ نے ہمیشہ کشمیری عوام کی خواہش کے مطابق تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کی حمایت کی ہے اور کرتا رہے گا۔ غیر قانونی طور پر بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) میں انسانی حقوق کی ابتر صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ دنیا IIOJK میں ہونے والی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر آنکھیں بند نہیں کر سکتی، عالمی برادری کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ IIOJK میں حقوق پر مظالم اور خطے میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے  کی ضرورت ہے۔  

کشمیریوں کے حق خودارادیت کے جائز مقصد کے لیے ترکیہ کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے ترک پارلیمنٹ میں یورپی  یونین اہم آھنگی   کمیشن کے چئیر مین   اور پاک ترک کلچرل ایسوسی ایشن کے صدر برہان قایا ترک  نے کہا کہ جب اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل نہیں ہوتا تو اس سے نہ صرف بین الاقوامی امن بلکہ انسانی حقوق بھی داؤ پر لگ جاتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیریوں کو ان کا جائز حق خودارادیت دیا جانا چاہیے اور اس جائز حق کا  بھارتی قیادت ابتدا میں قبول کرنے کے باوجود موجود دور میں رو گردانی کرتی چلی آرہی ہے۔

اپنی تقریر میں، انسانی حقوق کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، صدر SDE جنرل گوراےآلپر نے کہا کہ انسانی حقوق عالمگیر ہیں اور کشمیری دیگر تمام لوگوں کی طرح بنیادی انسانی حق خودارادیت کے مستحق ہیں۔

 سفیر پاکستان ڈاکٹر یوسف جنید نےاس اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  یوم ِ سیاہ کشمیر IIOJK کی تاریخ کا سب سے المناک دن ہے۔ انہوں نے بھارتی قابض افواج کی طرف سے کشمیریوں کے خلاف ڈھائے جانے والے مظالم کو تفصیل سے بیان کیا اور کہا کہ کشمیری ایسے حالات میں زندگی گزار رہے ہیں جہاں وہ انسانی حقوق سے محروم ہیں۔ سفیر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ فلسطین اور کشمیر جدید دنیا میں غیر ملکی قبضے کے لامتناہی حالات کی نمائندگی کرتے ہیں، جہاں وحشیانہ فوجی قبضوں نے نہ صرف لوگوں کو ان کے بنیادی حق خودارادیت سے محروم کیا ہے بلکہ شہریوں پر دہشت کا راج بھی چھیڑ دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ IIOJK میں، بھارت اسرائیل کی طرح آبادیاتی تبدیلی کی اسی پلے بک کا سہارا لے رہا ہے، جس کا واحد مقصد کشمیری مسلم اکثریت کو ان کی اپنی سرزمین میں اقلیت بنانا ہے، مقبوضہ کشمیر میں غیر کشمیریوں کو آباد کر کے۔

اپنی تقریر میں سفیر جنید نے پاکستان اور ترکی کے گہرے تعلقات پر بھی روشنی ڈالی جو مشترکہ مذہبی، ثقافتی اور لسانی وابستگیوں اور مشترکہ تاریخ پر قائم ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان مثالی برادرانہ تعلقات کا دنیا میں گرمجوشی، گہرائی اور اتفاق رائے کے لحاظ سے کوئی مقابلہ نہیں ہے۔ سفیر جنید نے یو این جی اے میں کشمیر کاز کو اجاگر کرنے پر ترکیہ کے عوام اور حکومت کا کشمیر پر اصولی موقف بالخصوص صدر رجب طیب ایردوان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے زیر اہتمام آزادانہ اور منصفانہ استصواب رائے کے کشمیریوں کے جائز مطالبے کی پاکستان کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت کا اعادہ کیا۔



متعللقہ خبریں