افغانستان اس وقت شدید ترین انسانی بحران سے دوچار ہے: سفیر پاکستان
19 دسمبرکوپاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں منعقد ہونے والے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کی کونسل کے 17ویں غیر معمولی اجلاس میں افغانستان کی تازہ ترین صورتِ حال کا جائزہ لیا جائے گا
انقرہ میں پاکستان کے سفیر محمد سائرس سجاد قاضی نے افغانستان کی صورتحال کی سنگینی کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ ملک اس وقت دنیا کے سب سے بڑے انسانی بحران کا سامنا پڑہا ہے۔
سفیرپاکستان نے ان خیالات کا اظہار 19 دسمبرکوپاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں منعقد ہونے والے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کی کونسل کے 17ویں غیر معمولی اجلاس جس میں افغانستان کی تازہ ترین صورتِ حال کا جائزہ لیا جائے گا کے بارے میں معلومات فراہم کرتے ہوئے کیا۔
قاضی نے کہا کہ اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق، افغانستان میں 60 فیصد لوگ، خاص طور پر بچوں کو شدید بھوک، غذائی قلت اور ادویات سے محرومی کا سمان کرنا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغان باشندوں کی زندگی کو متاثر کرنے والے کئی ایک حقائق موجود ہیں اور افغانستان کی تازہ ترین صورتِ حال کو جواب دینے اور صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے ٹھوس، تیز، اور مربوط طریقے سے جواب دینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں موسمِ سرما بڑا شدید ہوتا ہے اور اس وقت کابل اور دیگر شہروں کی صورتِ حال بڑی سنگین ہے اور یہ شاید اسوقت دنیا کے سنگین ترین انسانی بحران کا روپ اختیار کرچکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس کا مقصد افغانستان کی صورتحال کو تبدیل کرنے اور اس سنگین بحران کی جانب دنیا کی توجہ مبذول کروانا ہے۔
ترکی اور پاکستان کے درمیان اعلیٰ سطحی تزویراتی تعاون کونسل کے بارے میں، قاضی نے کہا کہ پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کا دورہ انقرہ، جو اکتوبر میں متوقع تھا، نئی قسم کے کورونا وائرس (کوویڈ 19) کی وباء کی وجہ سے ملتوی کر دیا گیا تھا، تاہم ان کے دورے کو جلد ہی حتمی شکل دینے کے لیے تیاری جا رہی ہیں۔