کیونکہ۔16

میں دانتوں کو باقاعدگی سے صاف کرتا/ کرتی ہوں کیونکہ۔۔۔۔

2127792
کیونکہ۔16

آج ہم آپ کے ساتھ جس توجہ طلب موضوع پر بات چیت کریں گے اُس کا تعلق ہماری صحت سے ہے۔ یہ ایک نہایت معمولی حفاظتی تدیبر ہے جو ہماری صحت کو بڑے بڑے خطرات سے محفوظ رکھتی ہے۔ جی ہاں ٹھیک سمجھے آپ، آج ہمارا موضوع ہے دانتوں اور منہ کی صحت و صفائی۔ موجودہ دور میں یہ کوئی ڈھکی چھُی بات نہیں رہی کہ  دانتوں کو باقاعدگی سے صاف کرنا  ہمارے معیارِ زندگی کو بلند کرتا ہے۔ توآئیے بات اپنے مخصوص جملے سے شروع کرتے ہیں کہ "میں دانتوں کو باقاعدگی سے صاف کرتا/ کرتی ہوں کیونکہ۔۔۔۔"

 

ہمارے جسم میں متعدد نظام کام کرتے ہیں اور ان نظاموں میں سے ہر ایک مختلف فریضہ سرانجام دیتا ہے۔ اگرچہ ان نظاموں کے فرائض ایک دوسرے سے مختلف ہیں لیکن یہ سب نظام آپس میں ایک دوسرے سے منسلک ہیں اور ایک نظام میں خلل یا خرابی دوسرے نظام کو بھی متاثر کرتی ہے۔ مثال کے طور پر محققین کا کہنا ہے کہ مسوڑھے اور قلبی امراض ایک دوسرے کے ساتھ مربوط ہیں۔

 

کچھ بہت پرانی بات نہیں یہی کوئی سو سال پہلے تک کیڑا لگے دانت موت کا سبب بن سکتے تھے۔ اگرچہ طِب اور ادویات  انڈسٹری کی ترقی نے اس مسئلے کو ختم کر دیا ہے لیکن ابھی تک منہ اور دانتوں کی دیکھ بھال ایک ایسا موضوع ہے جو ہماری صحت پر براہ راست اثر انداز ہوتا ہے۔ یہ تو ہم سب جانتے ہی ہیں کہ منہ میں پیپ بھرے چھالے  یا پھر مسوڑھوں کے امراض جسم میں عمومی التہاب کا سبب بن جاتے ہیں۔ لیکن منہ میں التہاب پیچیدہ شکل اختیار کر جائے تو یہ مسئلہ امراض دِل، ذیابیطس اور دیگر بدنی نظاموں کی خرابی تک پہنچ سکتا ہے۔

 

منہ اور دانتوں کی صفائی  کو سب سے پہلے تو ایک عادت  کہا جاتا ہے جو دیگر امراض سے بچنے کے لئے باقاعدگی کے ساتھ زندگی کا معمول بنا لی جاتی ہے۔ دانتوں اور منہ کی صفائی کے لئے سب سے پہلے جو کرنا ضروری ہوتا ہے وہ دن میں دو دفعہ دو تین منٹ نکال کر دانتوں کو برش کرنا ہے۔ دانتوں کو برش کرنا دانتوں کو میل اور بیکٹیریا سے محفوظ رکھنے کے لئے ایک  بنیادی قدم ہے۔

 

دانتوں کو برش کرنے سے مسوڑھے صاف ہی نہیں ہوتے بلکہ ان میں دوران خون بھی تیز ہوتا ہے جو انہیں صحت مند رکھتا ہے۔ دانت برش کرنے سے دانتوں کے درمیان پھنسے خوراک  کے ریشے  نکل جاتے ہیں منہ سے بدبو ختم ہو جاتی ہے اور ایک خوشگوار اور فرحت بخش مسکراہٹ ہمارے معاشرتی روابط پر بھی مثبت اثرات مرتب  کرتی ہے۔ صاف دانتوں کا بالائی طبقہ میل یعنی پلاک سے محفوظ رہنے کی وجہ سے دانتوں کی عمر میں بھی اضافہ ہوتا ہے ۔ دانتوں کو صحت مند رکھنے کے لئے برش کرنے کے ساتھ ساتھ میٹھی اور ایسڈ والی اشیائے خورد ونوش سے بھی بچنا ضروری ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ سال میں دو دفعہ دانتوں کے ڈاکٹر سے رجوع کی طرف سے بھی لاپرواہی نہ برتیں۔ اس کا فائدہ یہ ہے کہ دانتوں میں کسی قسم کی بیماری کا اس کے آغاز میں ہی علم ہو جائے گا اور آپ پورے دانت سے محروم ہونے سے بچ جائیں گے۔

 

حاصلِ کلام یہ کہ دانتوں اور منہ  کی صفائی صرف دانتوں اور منہ تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ دن میں دو دفعہ باقاعدگی سے دانت  صاف کر کے اصل میں ہم اپنے پورے جسم کو بیماریوں سے بچا لیتے ہیں۔ یعنی "میں باقاعدگی سے دانت صاف کرتا / کرتی ہوں کیونکہ میں صحت مند رہنا چاہتا/ چاہتی ہوں۔۔۔۔"



متعللقہ خبریں