ملاح کا سفر نامہ 14

بالات کی سیر

2124911
ملاح کا سفر نامہ 14

کشتی کے ساتھ ہمارا سفر شروع ہو چکا ہے استنبول میں ہمارا سفر جاری ہے۔ آج ہم فینر اور بلات جا رہے ہیں، شاید گولڈن ہارن کے سب سے زیادہ دیکھے جانے والے  یہ قصبے ہیں۔ میں آپ کو پیشگی بتاتا چلوں کہ آج ہم اپنے سفر میں بہت پیدل چلیں گے اور تھک جائیں گے کیونکہ یہ واحد راستہ ہے جس سے ہم اس خطے کے شاندار تاریخی ورثے کا ادراک کر سکتے ہیں۔ آئیے گولڈن ہارن میں چلتے ہیں اور  کشتی کو بلات پیئر سے جوڑتے ہیں۔ آئیے ہمارا فینر بلات کا سفر اس کی گلیوں، ڈھلوانوں، سیڑھیوں، رنگ برنگے دروازوں اور تاریخی عمارتوں سے شروع کریں جہاں اطراف کی گلیوں سے سمندر نظر آتا ہے۔

بلات، جو فوری طور پر لوگوں کو اپنی طرف کھینچتا ہے، ایک پرانا یہودی پڑوس ہے۔ بازنطینی دور میں، یہودی یہاں رہتے تھے۔ سیفارڈیام، جو 15ویں صدی میں اسپین سے جلاوطن ہوئے تھے، بلات میں آکر آباد ہوئے۔ آج یہ اپنے عبادت گاہوں، گرجا گھروں، مساجد، یہودی فن تعمیر کے آثار اور بھرپور ورثے کے ساتھ توجہ مبذول کر رہا ہے۔

بلات کا ہمارا سفر فیروہ کیتھودا مسجد سے شروع ہوتا ہے۔ یہ مسجد معمار سنان نے تعمیر کی تھی لیکن یہ ان کے دیگر کاموں کے مقابلے میں کافی چھوٹی ہے۔ اس مسجد کی ایک دلچسپ خصوصیت ہے کہ  اس کے عقب  میں ایک  شمسی گھڑی ہے۔

مسجد سے تھوڑا آگے رشدا غابت آرمینیائی چرچ ہے، جسے  معجزاتی کلیسا  بھی کہا جاتا ہے۔ یہ جگہ پانی کے ایک منبع پر بنائی گئی تھی جسے مقدس سمجھا جاتا تھا۔ بلات کے مرکز میں، احریدا عبادت گاہ ہے، جو استنبول کی قدیم ترین عبادت گاہ ہے اور بلات کی سب سے شاندار عبادت گاہوں میں سے ایک ہے۔ عبادت گاہ اپنے نماز پڑھنے کے مقام کے ساتھ جہاز کی کمان کی شکل میں اور اوپری منزل پر داغدار شیشے کی کھڑکیوں کے ساتھ توجہ مبذول کراتی ہے... یہاں سے، بلات کے سب سے دلچسپ مقامات میں سے ایک جیفیت بازار کی طرف چلتے ہیں۔ اس بازار میں مختلف دکانیں جیسے درزیوں، فارمیسیوں، گلیزیئرز، حلوائیوں، مرمت کرنے والوں، بیکریوں اور قصابوں کی سب ایک ساتھ واقع ہیں۔ ترکیہ میں "جیفیت بازار " کہلاتا ہے اور یہ اس بات پر زور دینے کے لیے استعمال ہوتا ہے کہ ہر چیز انتشار ہے۔

س کے بعد شوربہ جی چشمہ  ہل ہے، جسے سیڑھیوں  والی پہاڑی  بھی کہا جاتا ہے، جسے یونیسکو کے ثقافتی ورثے کے منصوبے کے دائرہ کار میں بحال کیا گیا تھا۔

 اور اب  ہیں تاریخی بلات مکانات! آپ اس الجھن میں پڑنے میں درست ہیں کہ کس کو دیکھنا ہے اور کس کی تصویر کشی کرنی ہے... لیکن میرا یقین کریں، آپ کو بھی ایسا ہی احساس ہوگا جب آپ کسرخ مائل گلیوں پر رنگ برنگے مکانات ایک دوسرے پر ٹیک لگائے ہوئے دیکھیں گے، جس کا ہم جلد دورہ کریں گے۔ اور ووڈینا اسٹریٹ پر قدیم چیزوں کی دکانیں، کیفے اور ڈیزائن ورکشاپس موجود ہیں۔

بلاشبہ، بلات میں دیکھنے کے لیے اور بھی بہت سے مقامات ہیں، لیکن میں آج اپنے سفر میں فینر  قصبے کو دیکھنا چاہوں گا، جو پیدل فاصلے کے اندر ہے۔ بلات اور فینر پہلے سے ہی دو قصبے  ہیں۔ بلات کہاں ختم ہوتی ہے اور فینیر کہاں سے شروع ہوتی ہے، یہ قطعی طور پر نہیں کہا جا سکتا۔

فینر ایک قدیم یونانی قصبہ  ہے۔ یہ ضلع دنیا میں آرتھوڈوکس عیسائیوں کا مرکز ہے اور اسے یونانی آرتھوڈوکس لوگوں کا ویٹیکن کہا جاتا ہے۔ چونکہ ہم بلات سے آرہے ہیں، اس لیے فینر میں پہلی چیز جس کا ہم سامنا کرتے ہیں وہ ہے بلغاریائی آرتھوڈوکس چرچ، جسے آئرن چرچ بھی کہا جاتا ہے۔ گولڈن ہارن کے ساحل پر واقع چرچ اپنے فن تعمیر اور سنہری سجاوٹ سے متاثر ہے۔ اس شاندار ڈھانچے کی ایک بہت اہم خصوصیت ہے: بلغاریہ کے آرتھوڈوکس چرچ کو لوہے سے بنایا گیا تھا، اسے الگ کیا گیا تھا اور آسٹریا میں جہازوں پر لاد کر سمندر کے راستے استنبول لایا گیا تھا اور یہاں جمع کیا گیا تھا۔ چرچ کو دنیا کی پہلی تیار شدہ عمارتوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ کیا آپ کو یہ حیران کن نہیں لگتا؟

 

کیا آپ کو یہ حیران کن نہیں لگتا؟

ہمارا اگلا پڑاؤ چرچ آف آور لیڈی آف دی منگول ہے، جسے خونی چرچ بھی کہا جاتا ہے۔ اپنے سرخ رنگ سے توجہ مبذول کروانے والا یہ چرچ بازنطینی دور سے لے کر آج تک برقرار ہے اور پوری تاریخ میں دلچسپ واقعات کا گواہ ہے۔ یہاں سے ہم فینر یونانی سیکنڈری اسکول اور ہائی اسکول کی طرف بڑھتے ہیں، جو اپنے سرخ رنگ کے سلیویٹ اور شاندار فن تعمیر کے ساتھ دلکش ہے۔ وہ اسکول، جہاں فرانس سے لائی گئی سرخ اینٹیں اس کے بیرونی حصے پر استعمال ہوتی تھیں، اسے ریڈ اسکول بھی کہا جاتا ہے۔ یہ اسکول یونانیوں کی طرف سے استنبول میں کھولا جانے والا قدیم ترین تعلیمی ادارہ ہے۔

ہم جلد ہی جام جی چشمہ  ہل پر رنگین دروازوں سے گزریں گے، متحرک رنگوں سے پینٹ کیے گئے یہ دروازے ضلع میں بالکل مختلف ماحول پیدا کرتے ہیں۔

اب ہم دنیا میں یونانی آرتھوڈوکس کمیونٹی کے مادر چرچ، فینر یونانی پیٹریارکیٹ میں جا رہے ہیں۔ آئیے اس کے صحن میں واقع آیا یورگی گرجا گھر میں داخل ہوتے ہیں اور یروشلم سے لائے گئے سیاہ گرینائٹ کالم کو دیکھتے ہیں، جس کا دوسرا حصہ ویٹیکن، سارکو فاگی، متاثر کن شبیہیں   ہیں۔

آج، ہم نے دو شاندار  قصبوں کا دورہ کرنے کی کوشش کی جہاں مختلف مذاہب ایک ساتھ رہتے ہیں اور ہر کونے میں ایک حیرت انگیز خوبصورتی چھپاتے ہیں۔ مجھے معلوم ہے اب آپ تھک گئے ہیں   بہتر ہے کہ سمندر کے قریب   کیفے میں بیٹھیں اور ایک کپ چائے یا کافی سے دن بھر کی تھکاوٹ کو دور کریں۔ میں اپنے اگلے سفر کی تیاری کے لیے واپس آؤں گا۔

 

 

 

 

 

 


ٹیگز: #بالات

متعللقہ خبریں