کیونکہ۔09

میں ہر روز باقاعدگی سے چہل قدمی کرتا  / کرتی ہوں کیونکہ۔۔۔

2107390
کیونکہ۔09

آج ہم آپ سے صحت کے ساتھ لازم و ملزوم ایک جسمانی فعالیت کے موضوع پر بات کریں گے۔ تو آئیے بات شروع کرتے ہیں کہ "میں ہر روز باقاعدگی سے چہل قدمی کرتا/ کرتی ہوں کیونکہ۔۔۔"

 

ہمارے جسم کے تمام نظام اپنے اندر بھی اور ایک دوسرے کے ساتھ بھی ہم آہنگ شکل میں کام کرتے ہیں۔ ایک لحاظ سے دیکھا جائے تو لفظ 'صحت' اسی ہم آہنگی اور توازن   کا نام ہے۔ جیسے ہی ان جسمانی نظام کے افعال میں بے ربطی یا تضاد پیدا ہوتا ہے ہم بیمار پڑ جاتے ہیں۔ دورِ حاضر میں طِب کی دنیا بیماریاں پیدا ہونے سے پہلے ہی ان کی روک تھام  کے لئے بھی اتنی ہی محنت کر رہی ہے جتنی کہ بیماریوں کے علاج کے طریقوں کے لئے۔ بیماریوں سے بچنے کے لئے افراد کو جسمانی فعالیت ، حفظانِ صحت کے مطابق خوراک اور بھرپور نیند  کا مشورہ  دیا جاتا ہے۔ پورے جسم کو حرکت میں لا کر چاق و چوبند بنانے والی فعالیتوں میں تیز رفتار چہل قدمی کو سرِفہرست مقام حاصل ہے۔

 

عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ ہر انسان کو ،خواہ اس کی عمر کچھ بھی ہو ، ہفتے میں کم از کم اڑھائی گھنٹے تک تیز رفتار چہل قدمی ضروری کرنی چاہیے۔ لیکن بہترین یہ ہے کہ ہر روز آدھا گھنٹہ تیز رفتار چہل قدمی  کر کے ہفتے بھر میں اڑھائی گھنٹے پورے کئے جائیں کیونکہ باقاعدہ چہل قدمی صحت کے لئے اور خاص طور پر قلبی صحت کے لئے کلیدی اہمیت رکھتی ہے۔ تیز رفتار چہل قدمی کو دوران خون کو تیز کر کے نظام ہضم کو چُست بنانے اور نتیجتاً موٹاپے کا سدّباب کرنے کے حوالے سے بھی نہایت مفید سمجھا جاتا ہے۔ یہی نہیں پٹھوں کو مضبوط بنانے اور جوڑوں میں لچک لانے کی وجہ سے چہل قدمی کو پٹھوں اور جسمانی ڈھانچے کی دوست ورزش بھی قبول کیا جاتا ہے۔ تحقیقات نے یہ بھی ثابت کیا ہے کہ تیز رفتار چہل  قدمی کی بدولت جسم کی قوّتِ مدافعت بھی مضبوط ہوتی ہے۔

 

یہاں ہم یہ بھی بتاتے چلیں کہ باقاعدگی سے  تیز رفتار چہل قدمی صرف ہماری جسمانی صحت  کے لئے ہی نہیں نفسیاتی صحت کے لئے بھی نہایت مفید ہے۔ چہل قدمی کے دوران ہمارا جسم اینڈورفین ہارمون پیدا کر کے خوشی کے درجے میں اضافہ اور ذہنی دباو میں کمی کرتا ہے۔ تیز رفتار چہل قدمی سے ہمارے جسمانی نظاموں میں نظم وضبط پیدا ہوتا اور نتیجتاً نیند کے معیار میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ بھرپور اور معیاری  نیند  کی بدولت ہشاش بشاش ذہن کے ساتھ دن کا آغاز کرنے سے ہم خود کو بہت اچھا محسوس کرتے ہیں۔ اگر یہ چہل قدمی دوستوں یا پھر اپنے کنبے کے افراد کے ساتھ مِل کر کی جائے تو باہمی سماجی روابط  کو مضبوط کرنے کا بھی موقع مِلتا ہے۔

 

روزمرّہ زندگی میں ہمارے سمارٹ فون یا پھرسمارٹ گھڑیاں اس کا حساب رکھتی ہیں کہ ہم دن بھر میں کتنے قدم چلے ہیں۔ ہم نے آپ کے ساتھ  صحبت شروع کرتے وقت کہا تھا کہ "میں باقاعدہ تیز رفتار چہل قدمی کرتا/ کرتی ہوں کیونکہ۔۔۔" لیکن اب ہم اس میں تھوڑا سا اضافہ کر رہے ہیں یعنی "میں باقاعدگی سے تیز رفتار چہل قدمی کرتا/ کرتی اور ہر روز اپنے  قدموں کی تعداد کو سوشل میڈیا پر شیئر کرتا/کرتی ہوں"۔



متعللقہ خبریں