ترکیہ اور توانائی 06
پانی کی طاقت "امیدافزا" ہے، پانی اور توانائی کا تعلق
![ترکیہ اور توانائی 06](http://cdn.trt.net.tr/images/xlarge/rectangle/433f/e870/6394/64d9d45608723.jpg?time=1722045231)
کیا آپ جانتے ہیں کہ کسی ندی کے کنارے بیٹھے ہونے پر آپ کے پاس سے بہتا ہوا پانی آپ کے گھر کو روشن کرتا ہے یا آپ کی الیکٹرک گاڑی کو توانائی فراہم کرتا ہے؟
صدائے ترکیہ کے آج کے اس سلسلہ وار پروگرام " ترکیہ اور توانائی " میں ایک اہم موضوع ، توانائی کی پیداوار میں پانی کی اہمیت اور ترکیہ کی پانی کی استعداد کے تحفظ کے لیے جاری منصوبوں پر بات کی جائیگی۔
ترکیہ کی مجموعی بجلی کی پیداوار کا ایک تہائی یعنی 32 ہزار 400 میگا واٹ ہائیڈرو الیکٹرک پاور پلانٹس سے حاصل کیا جاتا ۔
مقامی، قابل تجدید اور صاف بجلی کی پیداوار کے طریقہ کار کے طور پر پیش پیش ہائیڈرو الیکڑک پاور اسٹیشنز توانائی کی پیداوار کے عمل میں کوئی فضلہ یا کاربن کا اخراج نہیں کرتے اور ترکیہ کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے میں بہت زیادہ تعاون کرتے ہیں۔
2002 سے ابتک یوسف ایلی ، الی سُو، دیرین ایر ، ایر مینک سمیت دنیا بھر کے اہم منصوبوں کے طور پر دکھائے جانے والے 625 ہائیڈرو الیکٹرک پاور پلانٹس قائم کیے گیئے ہیں ۔
22 سال قبل 45 گیگا واٹ کی سطح پر ہونے والی ہائیڈرو الیکٹرک کی سالانہ پیداواری استعداد تقریباً 112 گیگا واٹ تک ہوئی ہے۔
ترکیہ کی مجموعی بجلی کی پیداوار کا ایک تہائی ہائیڈرو پاور اسٹیشنز سے پورا یا جاتا ہے، یہ سطح 32 ہزار 400 میگاواٹ ہے ۔ اس طرح، ترکیہ میں ہر تین قمقموں میں سے ایک ہائیڈرو پاور کا استعمال کرتا ہے۔
یہاں کا ہدف، وسائل کا موثر ترین طریقے سے استعمال اور آنے والی نسلوں کے لیے "توانائی میں مکمل طور پر خود مختار ملک بننا" ہے۔
یوسف ایلی ڈیم اورہائیڈرو پاور اسٹیشن 275 میٹر کی بلندی کی بدولت ترکیہ کا سب سے بلند اور دنیا میں اپنی کیٹیگری میں پانچواں سب سے اونچا ڈیم ہے ، یہ منصوبہ سالانہ اوسط 1٫9میگا واٹ بجلی کی پیداوار کے ساتھ انطالیہ شہر کی آبادی یعنی 25 لاکھ افراد کی بجلی کی ضرورت کو پوراکر سکے گا۔
ایلی سُو ڈیم اور اس کی مجموعی پیداوار کے اعتبار سے اتاتارک، قارا قایا اور کیبان بیراجوں کے بعد ترکیہ کا چوتھا بڑا پاور اسٹیشن ہے اور انسانی ہاتھوں سے بھرائی کے حجم کے لحاظ سے دوسرے بڑے بیراج کی حیثیت رکھتا ہے۔
اپنی بنیادوں سے 135 میٹر کی بلندی، 24 ملین کیوبک میٹر کے حجم اور 2 ہزار 237 لمبائی کا حامل ایلی سُو بیراج" سامنے والا حصہ کنکریٹ سے بھرے ہونے " بھرے ہوئے حجم، بنیادوں کی چوڑائی اور کنکریٹ کی سطح کے اعتبار سے دنیا میں اول نمبر پر ہے۔
19 مئی 2020 بجلی پیدا کرنے عمل کو شروع کرنے والا اور 23 دسمبر 2020 کو اپنی پوری استعداد کے ساتھ کام شروع کرنے والے بیراج نے آج تک 8 گیگا واٹ بجلی کی پیداوار کے ساتھ ملکی معیشت میں تقریباً 23 بلین لیرے کا حصہ ڈالا ہے۔
دیرین ایر ڈیم 249 میٹر کی بلندی کی بدولت یوسف ایلی کے بعد ترکیہ کا دوسرا بلند ترین ڈیم ہے، یہاں پر 670 میگا واٹ کی قائم استعداد کی بدولت سالانہ اوسطاً 2٫2 گیگا واٹ آور بجلی پیدا کر سکتا ہے۔
ہائیڈرو الیکٹرک انرجی کی عالمی نصب شدہ پاور کی فہرست میں، ترکیہ 32 گیگاواٹ آورکے ساتھ دنیا میں 9ویں اور یورپ میں دوسرے نمبر پر ہے، جب کہ چین 415 گیگا واٹ آور کے ساتھ پہلے، برازیل 110 ہزار میگاواٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر، اور امریکہ 102 گیگا واٹ آورکے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔
ترکیہ کی بیراجوں میں سرمایہ کاری بجلی کی پیداوار کے حوالے سےبڑی اہمیت کی حامل ہے لیکن بیراجوں کی تعمیر کو اہمیت دینے کی واحد وجہ یہ نہیں ۔
ترکیہ، فی کس قابل استعمال پانی کی مقدار کو مدنظر رکھنے سے پانی کے تناؤ کا شکار ملک سمجھا جاتا ہے۔ تخمینوں کے مطابق، ترکیہ میں فی کس پانی کی مقدار آج 1 ہزار 519 کیوبک میٹر ہے ۔ 2030 میں ترکیہ کی آبادی کے ایک سو ملین تک پہنچنے کی توقع ہے۔جو کہ ترکیہ کو پانی کے غریب ممالک کی صف میں دھکیل دے گا۔
اسی وجہ سے یہ پانی کے موثر استعمال کے لیے ایک اور انتہائی اہم پروجیکٹ پر کام کر رہا ہے۔
سرکاری محکمہ آب قابل استعمال پانی کی صلاحیت کو بہتر بنانے کے لیے ذخیرہ کرنے کی سہولیات جیسے ڈیموں اور تالابوں کی تکمیل کو بھی تیز کر رہا ہے۔ فی الحال، سہولیات کی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 186 بلین کیوبک میٹر ہے۔ 2025 تک اس میں مزید 8 بلین کیوبک میٹر کا اضافہ کرنے کا ہدف ہے۔