کیا آپ جانتے ہیں۔69

کیا آپ کو معلوم ہے کہ تاریخی شہر استنبول اپنی بِلیوں  کی وجہ سے بھی مشہور ہے؟

2080351
کیا آپ جانتے ہیں۔69

کیا آپ کو معلوم ہے کہ تاریخی شہر استنبول اپنی بِلیوں  کی وجہ سے بھی مشہور ہے؟

ہزاروں سالہ ماضی کا حامل اور شہنشاہوں کا میزبان یہ جاہ و احتشام والا  شہر 'استنبول' تاریخی و ثقافتی اقدار اور قدرتی حسن و جمال کے ساتھ ساتھ اپنی بِلّیوں کی وجہ سے بھی شہرت رکھتا ہے۔ اس شہر سے مخصوص بلیوں کی کوئی خاص نسل تو نہیں ہے لیکن یہاں کی ہر گلی اور  ہر موڑ پر آپ کا بلیوں سے سامنا ہو سکتا ہے۔

 

بین الاقوامی سائنسی تحقیقات نے ثابت کیا ہے کہ بلیوں کی تمام اقسام کی جڑ بنیاد اناطولیہ اور مصر  میں ہے۔ پہلے پہل اناطولیہ میں بلیوں کو بطور شکاری جانور کے پالا جاتا تھا لیکن   دورِ عثمانی میں بلیاں شہری طرزِ حیات کے ساتھ مانوس ہو گئیں۔  محفوظ زندگی کا عادی ہونے کے بعد شہر میں بلیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد نے اپنے سے مخصوص ثقافت کو جنم دیا۔ اس طرح بلیاں استنبول کی روز مرّہ زندگی کا ایک ناگزیر حصّہ بن گئیں۔

 

دورِ عثمانی میں گلیوں میں رہنے والے حیوانات کا خیال رکھا جاتا اور انہیں تحفظ فراہم کیا جاتا تھا۔  اس چیز نے عام انسانوں کو بھی حیوانات پر شفقت  کا عادی بنا دیا۔ لنگر خانوں میں غریبوں اور محتاجوں میں کھانا تقسیم کرتے وقت گلیوں کے کتّوں بلیوں کو بھی کھانا دیا جاتا۔ یہاں تک کہ ان آوارہ جانوروں کا پیٹ بھرنے اور انہیں تحفظ دینے کے لئے وقف تک قائم کئے گئے۔ روز مرّہ زندگی میں بھی جانوروں کے لئے قائم کی گئی پناہ گاہوں میں وہاں کے ملازم ہی کام نہیں کرتے بلکہ ہزاروں رضا کار بھی یہاں آ کر دیکھ بھال کے محتاج جانوروں  کے لئے کام کرتے ہیں۔

 

عثمانی حکومت وہ پہلی حکومت ہے جس نے جانوروں کے حقوق کے اصول و قواعد مرتب کئے۔ 16 ویں صدی میں بنائے گئے قوانین میں بوڑھے جانوروں  سے بھاری مشقت کے کام کروانا ممنوع قرار دے دیا گیا۔ اس دور میں انسانوں کے اپنی میراث میں سے حیوانات کے لئے حصّہ مخصوص کرنے تک کی مثالیں ملتی ہیں۔

 

استنبول میں گھومتے پھرتے آپ کو ہر جگہ بلیوں سے سامنا ہو سکتا ہے۔ ہر رنگ اور ہر عمر کی بلیاں پارکوں میں، کھڑکیوں کی سلاخوں میں، دکانوں کے تھڑوں پر، مارکیٹوں کے شو کیسوں میں، کتاب فروشوں کی کتابوں کے درمیان، میٹرو اسٹیشنوں پر اور فیری بوٹ میں عام گھومتی پھرتی ہیں، یہاں تک کہ کسی کیفیٹیریا میں چائے پیتے ہوئے اچانک کوئی بلی اُچھل کر آپ کی گود میں آ بیٹھے اور نہایت بے فکری سے سو جائے تو آپ کو بالکل حیران نہیں ہونا چاہیے۔

 

استنبول کی  اور ہو سکتا ہے کہ دنیا کی مشہور ترین بلّی آیا صوفیہ کی بلّی 'گلِی 'ہے۔ گلِی 2004 میں آیا صوفیہ کے چوکیدار کیبن کے نچلے خالی حصے میں پیدا ہونے والے بلونگڑوں میں سے ایک  تھی۔ گلِی نے اپنی ساری زندگی آیا صوفیہ میں گزاری اور 2020 میں یہیں وفات پائی۔ گلِی آیاصوفیہ سے اس قدر منسوب ہو گئی کہ اس کے نام پر سوشل میڈیا پر ایک پیج بنایا گیا اور اس پیج کے ایک لاکھ سے زائد فالوئرز  ہیں ۔ آیا صوفیہ  کی خوبصورتی کی عکاس ہزاروں تصاویر میں گلِی بھی موجود ہے۔ گلِی اپنی پوری زندگی میں دنیا بھر  سے آیاصوفیہ آنے والےسیاحوں کی توجہ کا مرکز بنی رہی۔

 

اگر آپ استنبول کی بلیوں کو زیادہ اچھی طرح جاننے کے خواہش مند ہیں تو ہمارا مشورہ ہے کہ جیدا تورن 'Ceyda Torun' کی 2016 میں بنائی گئی دستاویزی فلم "Kedi" یعنی بِلّی ضرور دیکھیں۔



متعللقہ خبریں