کیا آپ جانتے ہیں۔68

کیا آپ کو معلوم ہے کہ ترکیہ کی سب سے کڑوی مرچیں ضلع حطائے میں پیدا ہوتی ہیں؟

2077701
کیا آپ جانتے ہیں۔68

کیا آپ کو معلوم ہے کہ ترکیہ کی سب سے کڑوی مرچیں ضلع حطائے میں پیدا ہوتی ہیں؟

 

کیا آپ مرچیں پسند کرتے ہیں؟ اگر ایسا ہے تو ہم آپ کو یہ ایک تصدیق شدہ حقیقت بتاتے چلیں  کہ مرچیں  جسم کو بیماریوں سے بچاتی اور دماغ میں خوشی کے ہارمون پیدا کرتی ہیں۔

 

ترکیہ ،مرچوں کی پیداوار میں دنیا بھر میں ایک اہم مقام کا حامل ہے اور ملک کی سب سے کڑوی مرچیں ضلع حطائے کی تحصیل سامان داع میں پیدا ہوتی ہیں۔ دنیا بھر میں تسلیم کئے جانے والے سکووِل پیمانے کے مطابق سامان داع کی مرچوں کا سکووِل پیمانہ 50 ہزار ہے ۔ یہ مرچیں موزوں زمینی و موسمیاتی شرائط  کی وجہ سے صرف اسی علاقے میں پیدا ہوتی ہیں۔ سکووِل حرارت یونٹ بھی ایک پیمانہ ہے۔ یہ پیمانہ  اصل میں اس ذائقہ کی پیمائش نہیں کرتا جسے ہم کڑواہٹ کہتے ہیں بلکہ اس حرات کی پیمائش کرتا ہے جو   کسی جنس میں موجود کیپسائسین نامی  مادہ منہ میں پیدا کرتا ہے۔ انسان کی زبان میں موجود کیپسائسین ریسیپٹر  اس مادے سے متاثر ہو کر کڑواہٹ یا حرارت  کی حس بیدار کرتے ہیں۔

 

سامان داع مرچوں کو صرف ترکیہ میں ہی نہیں دنیا بھر میں ترجیح دی جاتی ہے۔ یہ موٹے چھلکے والی،  رسیلی اور بے حد کڑوی مرچیں ہیں۔ موسمِ بہار کی موسم گرما میں تبدیلی کے دوران پیدا ہوتی ہیں اور صحت کے حوالے سے اپنے اندر بہت سے فوائد سمیٹے ہوئے ہیں۔ یہ مرچیں معدے میں ہضم کے عمل کو آسان بناتی اور چربی جلانے کی وجہ سے وزن کم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ پوسے کی وافر مقدار کی وجہ سے یہ مرچیں قبض سے نجات کے لئے بھی مفید سمجھی جاتی ہیں۔ اپنے اندر موجود طاقتور اینٹی آکسیڈینٹ کی بدولت سامان داع   مرچیں دل کی بیماریوں میں بھی شفاء خیال کی جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ وٹامن سی کی وافر مقدار کے ساتھ یہ مرچیں قوت مدافعت کو مضبوط کرتی اور جلد میں چمک لا تی ہیں۔ ان تمام فوائد کے باوجود معدے اور انتڑیوں کے مریضوں کو ان مرچوں کے استعمال میں احتیاط کرنا چاہیے کیونکہ  زیادہ مقدار میں سامان داع مرچوں کا استعمال   معدے اور انتڑیوں میں زخم پیدا کر سکتا ہے۔ علاوہ ازیں  بلڈ پریشر کے مریضوں اور حاملہ خواتین کو ان مرچوں سے دُور رہنا چاہیے۔



متعللقہ خبریں