کیا آپ جانتے ہیں۔67

کیا آپ کو معلوم ہے کہ ترکیہ کا طویل ترین دریا " قزل ایرماق" 10 شہروں سے گزرنے کے بعد سمندر میں گرتا ہے؟

2077537
کیا آپ جانتے ہیں۔67

کیا آپ کو معلوم ہے کہ ترکیہ کا طویل ترین دریا " قزل ایرماق" 10 شہروں سے گزرنے کے بعد سمندر میں گرتا ہے؟

 

قزل ایرماق، 1355 کلو میٹر لمبائی کے ساتھ ملکی سرحدوں کے اندر پیدا ہو  کر ملکی سرحدوں کے اندر سمندر میں گرنے  والا، ترکیہ کا طویل ترین دریا ہے۔ قزل ایرماق ضلع سیواس میں 3000 ہزار میٹر بلندی سے پھوٹنے کے بعد ضلع قیصری ، نوشہر، قیرشہر، قرق قلعے، انقرہ، چانقری، چورم، سینوپ اور سامسون کی زمینوں کو سیراب کرتا ہوا بحیرہ اسود میں جا ملتا ہے۔

 

قزل ایرماق کا مطلب ہے سُرخ دریا اور  اس کا یہ نام دریا کے پانی کے رنگ سے پڑا ہے۔ دورِ قدیم سے ہی یہ دریا اناطولیہ میں متعدد تہذیبوں کی میزبانی کرتا چلا آیا  ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وادی کے اطراف میں تاریخ کے ہر دور سے متعلق سنگی قبریں، قلعے اور پُل جیسے آثار بکثرت دیکھے جا سکتے ہیں۔

 

قزل ایرماق ، سمندر سے ملاپ کے مقام پر 56 ہزار ہیکٹر  علاقے پر محیط ڈیلٹا بناتا ہے۔ قزل ایرماق ڈیلٹا، ترکیہ کی اہم ترین مرطوب زمینوں میں سے ایک ہے۔ ڈیلٹا  میں کثیر تعداد میں چھوٹی بڑی جھیلیں  پائی جاتی ہیں اور نباتاتی تنّوع کے اعتبار سے یہ علاقہ بے حد قدر و قیمت کا حامل ہے۔355 اقسام کے پھول پودوں کا مسکن یہ علاقہ متعدد نادر نباتاتی اقسام کی وجہ سے بھی توجہ کا مرکز بنتا ہے۔ علاقے میں موجود نباتاتی اقسام میں 9 ایسی اقسام بھی پائی جاتی ہیں جنہیں صفحہ ہستی سے مٹنے کا خطرہ لاحق ہے۔



متعللقہ خبریں